فیکٹ چیک : دھماسہ نامی جڑی بوٹی سےکینسر کا علاج نہیں کیا جاسکتا

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس بات کا کوئی سائنسی ثبوت نہیں ہے کہ دھماسہ جڑی بوٹی کسی بھی قسم کے کینسر کا علاج کر سکتی ہے۔

ٹوئٹر پر متعدد بار دیکھی جانے والی پوسٹس میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دھماسہ نامی ایک صحرائی پودے کے استعمال سے کینسر کا علاج کیاجا سکتا ہے۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

24 مئی کوایک ٹوئٹر صارف نےاپنی ٹوئٹ میں لکھاکہ”جس دھماسہ بوٹی سے میں نے دو مہینوں میں آخری اسٹیج 50 فیصد کینسر ختم ہوتے دیکھا ہے وہ ہرے رنگ کا پاؤڈر ہے جو تازہ بوٹی توڑ کر صاف کرکے سکھاکر پسوایا گیا تھا۔ “

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس ٹوئٹ کو 11 مرتبہ ری ٹوئٹ ا ور 21 مرتبہ لائک کیا گیا۔

اس سے ملتی جلتی ایک پوسٹ 2019 ءمیں بھی شیئر کی گئی جس میں سوشل میڈیا صارف نے یہ بھی دعویٰ کیاکہ یہ جڑی بوٹی کینسر کے علاج کے علاوہ ہیپاٹائٹس اے، بی، سی اور تھیلیسیمیا کا بھی علاج کر سکتی ہے۔

حقیقت

پاکستانی ڈاکٹروں نے جیو فیکٹ چیک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک اس بات کا کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں ہے کہ دھماسہ سےکسی بھی قسم کے کینسر کا علاج کیا جا سکتا ہے۔

لاہور میں قائم شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال کے میڈیکل انکولوجی کے سربراہ ڈاکٹر عثمان احمد نے ای میل کے ذریعے جیو فیکٹ چیک کو بتایاکہ ”اس وقت کوئی ٹھوس سائنسی شواہد موجود نہیں ہیں کہ یہ [ دھماسہ جڑی بوٹی] خودسے کینسر کا علاج کر سکتی ہے۔ “

جبکہ اسلام آباد میں قائم پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز)کے شعبہ میڈیکل انکولوجی کے چیئرپرسن ڈاکٹر قاسم محمود بٹر کا بھی کہنا تھاکہ اس بات میں ابھی تک ”سائنسی ثبوت“ ناکافی ہیں۔

انہوں نے ٹیلی فون پر بتایا کہ”یہ [جڑی بوٹی] کوئی کسی جگہ، کسی تھراپی، کسی کینسر سوسائٹی، کسی آلٹرنیٹیو [متبادل] میڈیسن کے طور پر ریکومینڈڈ[تجویز کردہ] نہیں ہے۔ “

اس کے علاوہ کراچی کے آغا خان یونیورسٹی اسپتال کی میڈیکل انکولوجسٹ ڈاکٹر مہوش شہزادی نےبھی جیو فیکٹ چیک کو واٹس ایپ کے ذریعے بتایا کہ اس حوالے سے کوئی ثبوت نہیں ملا ۔

ان کا کہنا تھا کہ ”کاش ایسا ہوتا، لیکن حقیقی زندگی میں یہ سب افواہیں ہیں۔ “

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔