فیکٹ چیک: کیا نیدرلینڈز کے تعلیمی نصاب میں آصف زرداری پر مضمون شامل کیا گیا؟

نیدر لینڈز میں وزارت تعلیم کے ترجمان نے کہا کہ یہ مضمون ایک پرانی اسکول کی نصابی کتاب سے تھا جس کا اب دوبارہ جائزہ لیا جا رہا ہے

نیدر لینڈز میں وزارت تعلیم کے ترجمان نے کہا کہ یہ مضمون ایک پرانی اسکول کی نصابی کتاب سے تھا جس کا اب دوبارہ جائزہ لیا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ایک تصویر میں پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری کی مبینہ کرپشن سے متعلق نیدرلینڈز کی نصابی کتاب کا ایک مضمون دکھایا گیا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین یہ قیاس آرائیاں کر رہے ہیں کہ آیا یہ تصویر حقیقت میں مستند ہےبھی یانہیں؟

یہ تصویر اصلی ہے۔ نصاب میں یہ مضمون بھی موجود ہے۔

دعویٰ

5 اپریل کو ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ’نیدرلینڈز میں اسکول کے بچوں کو آصف زرداری کی کرپشن کا مضمون پڑھایا جا رہا ہے۔ مسٹر ٹین پرسنٹ کیلئے بدعنوانی کے اسباق کے طور پر ڈچ کتابوں میں شامل کیا جانا کتنا شرمناک لمحہ ہے“۔

اس ٹوئٹ میں ایک درسی کتاب کے مضمون کی تصویر اس عنوان کے ساتھ پوسٹ کی گئی تھی کہ”سابق پاکستانی صدر مسٹر ٹین پرسنٹ کرپشن کے الزام میں گرفتار“۔ اس سرخی کے نیچے پاکستان کے سابق صدر زرداری کی تصویر ہے۔

اس ٹوئٹ کو اب تک 29200مرتبہ دیکھا گیا جبکہ 433 مرتبہ لائک اور 337 مرتبہ ری ٹوئٹ کیا جا چکا ہے۔

اسی طرح کا دعویٰ ایک اور تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ نے اپنی ٹوئٹ میں اس عنوان کے ساتھ کیا کہ”مسٹر ٹین پرسنٹ زرداری نے ڈچ سکول کی کتابوں میں جگہ بنا لی، کرپشن کے اسباق، پیپلز پارٹی کے لیے قابل فخر لمحہ“۔

اس ٹوئٹ کواب تک 22 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔

حقیقت

نیدرلینڈز کی وزارت تعلیم، ثقافت اور سائنس نے جیو فیکٹ چیک کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آن لائن گردش کرنے والی تصویر درحقیقت ملک میں چار سالہ سیکنڈری ووکیشنل ایجوکیشن پروگرام کی نصابی کتاب سے ہے۔

وزارت تعلیم کے ترجمان نے کہا کہ یہ باب چار سالہ پروگرام میں داخلہ لینے والے 16 سالہ طلبہ کیلئے پرانی اسکول کی نصابی کتاب سے ہے۔ نصابی کتاب میں سابق پاکستانی صدر پر کلاس ڈسکشن کے لیے ایک خبر شائع کی گئی تھی۔

انہوں نے واٹس ایپ کے ذریعے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ’یہ ایک پرانی درسی کتاب ہے، جو اس وقت کی ایک خبر کا حوالہ دیتی ہے،کلاس رومز میں ہر طرح کی خبروں پر بات کرنا بہت عام بات ہے، خاص طور پر شہریت اور سماجی علوم جیسے مضامین میں، جس کی طرف یہ کتاب اشارہ کرتی ہے“۔

ترجمان نے وضاحت کی کہ نیدرلینڈز میں کتابوں کے مواد کی ذمہ دار ڈچ حکومت نہیں بلکہ اسکولز کی کتابوں کے پبلشرز ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اس خاص کتاب کے پبلشر نے وزارت کو مطلع کیا ہے کہ نصابی کتاب کے نئے ایڈیشن کے لیے جائزہ لیا جا رہا ہے جو اگلے برس شروع کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر مضامین پرانے ہیں یا موجودہ حقائق کو ظاہر نہیں کرتے ہیں تو انہیں تبدیل کر دیا جائے گا۔

مضمون کے گوگل ترجمہ کے مطابق اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سابق صدر زرداری کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے اور ان پر اور ان کی بہن پر منی لانڈرنگ کا شبہ ہے۔

اس مضمون میں مزید یہ کہا گیا ہے کہ زرداری نے جیل میں وقت گزارا ہے اور سرکاری ٹھیکوں پر وصول کی جانے والی ادائیگیوں کی وجہ سے انہیں مسٹر ٹین پرسنٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

مضمون میں آصف علی زرداری کے علاوہ پاکستان کے تین بارکے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

اس آرٹیکل میں مزیدلکھا گیاہےکہ”زرداری واحد سابق حکومتی رہنما نہیں ہیں جنہیں سزا سنائی گئی ہے، وزیراعظم نواز شریف کو 2017  میں معزول کیا گیا تھا، گزشتہ سال انہیں کرپشن کے الزام میں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی“۔

پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری کے بارے میں نیدرلینڈز کی نصابی کتاب کے باب کا گوگل ترجمہ
پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری کے بارے میں نیدرلینڈز کی نصابی کتاب کے باب کا گوگل ترجمہ

اس باب میں طلباہ سے مزید یہ کہا گیا ہے کہ وہ لکھیں کہ زرداری کو مسٹر ٹین پرسنٹ کیوں کہا جاتا ہے۔

نوٹ: ہمیں @GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔