11 اپریل ، 2023
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے برطانیہ کو بڑی معیشتوں میں سب سے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا ملک قرار دے دیا۔
آئی ایم ایف نے 2023 کے دوران برطانیہ کی معاشی کارکردگی کے حوالے سے جاری کردہ اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پابندیوں کے شکار روس سمیت دنیا کی 20 بڑی معیشتوں جی 20 میں برطانیہ کی معاشی کارکردگی سب سے خراب رہی ہے۔
آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں پیشگوئی کی ہے کہ برطانیہ کی اکانومی رواں برس گزشتہ سال کے مقابلے میں معمولی بڑھوتری کے باوجود مزید سکڑ جائے گے۔
آئی ایم ایف نے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ 2022 میں وبا کے باوجود ٹاپ پر رہنے والا ملک برطانیہ رواں برس عالمی تجارت پر حکمرانی کرنے والے دنیا کی 7 بڑی معاشی طاقتوں پر مشتمل جی 7 بلاک میں سب سے نیچے پہنچ جائے گا۔
آئی ایم ایف نے عالمی معیشت کے کورونا وبا اور یوکرین جنگ کے باعث پیدا ہونے والے توانائی جیسے بحرانوں سے ابھرنے کی کوششوں کے باوجود عالمی بینکنگ مارکیٹس پر گہرے منفی اثرات نمودار ہونے کے تحفظات سے بھی خبردار کر دیا ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ 2023 میں عالمی معاشی شرح نمو 2022 کے 3.4 فیصد سے کم ہوکر 2.8 فیصد تک پہنچ جائے گی جبکہ آئندہ 5 برسوں میں آہستہ آہستہ 3 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔
آئی ایم ایف نے آئندہ وقت میں عالمی مالیاتی نظام کیلئے دشوار یوں کی بھی پیشگوئی کرتے ہوئے خبردار کردیا ہے کہ دو امریکی بینکوں کے دیوالیہ ہونے اور سوئس بینک کے ٹیک اوور کے بعد ایک اور عالمی مالیاتی بحران کا خوف پیدا ہو گیا ہے۔