فیکٹ چیک : کیا مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا سالانہ بجٹ 7 ارب روپے ہے؟

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا سالانہ بجٹ 7 ارب روپے نہیں بلکہ 30 سے 50 لاکھ روپے کے درمیان ہے۔

متعدد سوشل میڈیا پوسٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہر ماہ چاند دیکھنے والےسرکاری محکمے پر سالانہ 7 ارب روپے خرچ آتا ہے اور اس کے ملازمین کی تعداد 3ہزار سے زیادہ ہے۔

دعویٰ

13 مارچ کو ایک فیس بک صارف نے اپنی پوسٹ میں یہ دعویٰ کیا کہ”رویت ہلال کمیٹی کے 3,400 سے زائد ملازمین کا سالانہ خرچہ اور تنخواہیں وغیرہ 743 کروڑ روپے ہے۔ “

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس فیس بک پوسٹ کو 1,800سے زائد مرتبہ شیئر کیا گیا۔

ایک اور سوشل میڈیا صارف نے اسی دعویٰ پر مشتمل اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ” اس کے علاوہ کام سال میں صرف تین دن۔“

حقیقت

حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی 3,400 نہیں بلکہ صرف 21 مرکزی اراکین پر مشتمل ہے اور ان میں سے کسی کو تنخواہ نہیں ملتی۔ کمیٹی کا سالانہ بجٹ بھی7 ارب روپے نہیں بلکہ 30 سے 50 لاکھ روپے کے درمیان ہے۔

وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے ریسرچ اینڈ ریفرنس ونگ کے ڈائریکٹر عبدالقدوس نے جیو فیکٹ چیک کو ٹیلی فون پر بتایا کہ وزارت میں ایک جنرل سیکشن ہے جو رویت ہلال کمیٹی اور قرآن سیکشن سے متعلق ہے۔عبدالقدوس رویت ہلال کمیٹی کے معاملات کو دیکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ” اس [سیکشن] میں ایک آفیسر ہوتا[ہے ]اس کے ساتھ ایک سٹاف ہوتا، ایک ٹائیپسٹ ہوتا اور ایک اسسٹنٹ ہوتا ہے۔ “

وزارت مذہبی امورکےحکام نے جیو فیکٹ چیک کومزید بتایا کہ ان چارمستقل ملازمین کے علاوہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے 21 مرکزی اراکین ہیں جن میں اسلامی اسکالرز ، خلائی تحقیقی ادارہ (سپارکو)، وزارت سائنس اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کے عہدیدار شامل ہیں۔

جبکہ ڈائریکٹر نے مزید واضح کیا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے بجٹ کے لئے اس سال کا تخمینہ 30 لاکھ روپے ہے جو کہ تنخواہوں کے طور پر نہیں بلکہ کمیٹی ممبران کے سفری اور دیگر اخراجات کو پورا کرنے کے لیے دیا گیاہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ”چار مرکزی [اجلاس] ہوتے ہیں رمضان، شوال، زلحجہ اور محرم۔“

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین عبدالخبیر آزاد نے بھی جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ صرف 21 مرکزی ارکان ہیں جنہیں کوئی تنخواہ نہیں دی جاتی۔

ان کا کہنا تھا کہ ”ان[چار مرکزی] اجلاسوں میں گاڑی کا یا جہاز کا اکانومی ٹکٹ دیتے ہیں، عام سا ہوٹل ہوتا ہے اور ایک دن کی رہائش ہوتی ہے۔ “

اس کی مزید تصدیق لاہور سے تعلق رکھنے والے مرکزی رکن مفتی راغب نعیمی اور پشاور سے تعلق رکھنے والے مرکزی رکن عبدالغفور نے بھی کی۔

وفاقی بجٹ میں مالی سال 2022 ءاور 2023 ءکے لیے رویت ہلال کمیٹی کے لیے مختص رقم بھی50 لاکھ روپے ہےنہ کہ 7 ارب روپے جیسا کہ سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔