مردم شماری پر تحفظات: ایم کیو ایم نے اپنے ارکان اسمبلی اور سینیٹرز سے استعفے لے لیے

کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی کا عارضی مرکز بہادر آباد پر اجلاس ہوا جس کی صدارت کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کی— فوٹو: فائل
کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی کا عارضی مرکز بہادر آباد پر اجلاس ہوا جس کی صدارت کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کی— فوٹو: فائل

مردم شماری پر تحفظات دور نہ ہونے پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے اپنے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز سے استعفے لے لیے ہیں اور جلد اس حوالے سے اہم پیش رفت موقع ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت حالیہ مردم شماری پر ایم کیو ایم کے تحفظات دور نہیں کرسکی ہے جس کے بعد ایم کیو ایم نے ارکان قومی ، صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز سے استعفے لے لیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کو کراچی اور حیدرآباد کی مردم شماری کے طریقہ کار پر  اختلاف  ہے۔

علاوہ ازیں کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی کا عارضی مرکز  بہادر آباد  پر اجلاس ہوا جس کی صدارت کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کی۔

ترجمان ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق اجلاس میں موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال پر تفصیلی غور کیاگیا، اجلاس میں مختلف تنظیمی امور پر تفصیلی غَور کیا گیا ، اجلاس میں مردم شماری کے اب تک کے اعداوشمار پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

ترجمان کے مطابق رابطہ کمیٹی نے مردم شماری پر حکمرانوں کے غیر سنجیدہ رویے کیخلاف تشویش کا اظہار کیا۔

اجلاس میں سینیئر ڈپٹی کنوینرز مصطفیٰ کمال، فاروق ستار، نسرین جلیل، انیس قائم خانی، عبدالوسیم، کہف الوری و اراکین رابطہ کمیٹی شریک ہوئے۔

ترجمان کا ہنا ہے کہ وفاقی وزراء سمیت متعلقہ حکام سے ملاقاتوں اور بے ضابطگیوں پر ثبوت و شواہد فراہم کرنے کے باوجود درست اعداد و شمار نہیں پیش کیے جارہے، شہری سندھ خصوصاً کراچی کے ساتھ مردم شماری میں ہونے والی زیادتیوں پر آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان کے آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے مزید مشاورت کے بعد عوام کو میڈیا کے ذریعے آگاہ کیا جائے گا۔

مزید خبریں :