29 اپریل ، 2023
ایسا اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ شادی کے بعد جوڑوں کا جسمانی وزن بڑھ جاتا ہے۔
ویسے تو شادی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے مگر اکثر نو بیاہتا جوڑوں کے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
متعدد تحقیقی رپورٹس میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ شادی کے بعد جوڑوں کے جسمانی وزن میں اضافے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
8 ہزار سے زیادہ افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شادی کے اولین 5 سال کے دوران خواتین کے اوسط وزن میں 10 کلو گرام اضافہ ہو جاتا ہے۔
مگر یہ معاملہ خواتین تک محدود نہیں بلکہ مردوں کے جسمانی وزن میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اپنی شادی سے خوش نوبیاہتا جوڑوں کے جسمانی وزن میں اضافے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ اگر شادی کے بعد شوہر یا بیوی میں سے کوئی موٹاپے کا شکار ہو جائے تو اس بات کا امکان 37 فیصد تک بڑھ جاتا ہے کہ اس کے شریک حیات کو بھی موٹاپے کا سامنا ہوگا۔
مگر ایسا کیوں ہوتا ہے؟ تو اس کی متعدد وجوہات ہوتی ہیں جو جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق اپنے رشتے سے مطمئن جوڑوں کے جسمانی وزن میں اس لیے اضافہ ہوتا ہے کیونکہ ان میں وزن کو مستحکم رکھنے کی خواہش گھٹ جاتی ہے۔
یعنی انہیں یہ فکر نہیں ہوتی کہ جسمانی وزن میں اضافہ ہونے سے شخصیت بدنما نظر آئے گی یا نہیں۔
شادی کے بعد جب جوڑے نئی زندگی کا آغاز کرتے ہیں تو دعوتیں بہت زیادہ ہوتی ہیں جبکہ باہر گھومنے بھی کافی جانا ہوتا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ گھر کے بنے کھانوں کا استعمال کم ہو جاتا ہے جبکہ بازاری کھانے زیادہ استعمال ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں بھی جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
شادی شدہ جوڑے اکثر کھانا ساتھ کھاتے ہیں تو اس بات کا امکان زیادہ ہوتا ہے کہ وہ ضرورت سے زیادہ کھالیں۔
عام طور پر شادی شدہ افراد پہلے کے مقابلے میں زیادہ مقدار میں کھانے لگتے ہیں۔
اگر شادی سے پہلے لوگ روزانہ چہل قدمی کرنے کے عادی ہوتے ہیں تو اس بات کا قوی امکان ہوتا ہے کہ شادی کے بعد یہ عادت ختم ہو جائے گی۔
یعنی صحت یا جسمانی وزن کا خیال رکھنا ترجیحات کا حصہ نہیں رہتا بلکہ نئی زندگی کو مستحکم بنانا زیادہ اہم محسوس ہوتا ہے۔
اکثر افراد زندگی میں آنے والی بڑی تبدیلی کے خود کو تیار نہیں کر پاتے اور انہیں ڈر ہوتا ہے کہ ان کے بارے میں شریک حیات کی رائے خراب نہ ہو۔
ایسے افراد تناؤ کا شکار ہوکر ضرورت سے زیادہ کھانے لگتے ہیں اور جسمانی وزن میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔