اب بھی مذاکرات ممکن ہیں کل سماعت ہے ہوسکتا ہے کوئی راہ نکلے: علی ظفر

مذاکرات کا فائدہ یہ ہواکہ ہمیں ایک دوسرے کا نقطہ نظر سمجھ آیا، ایک پوائنٹ پر مسئلہ آیا کہ کس وقت الیکشن کرائے جائیں: پی ٹی آئی رہنما— فوٹو: فائل
مذاکرات کا فائدہ یہ ہواکہ ہمیں ایک دوسرے کا نقطہ نظر سمجھ آیا، ایک پوائنٹ پر مسئلہ آیا کہ کس وقت الیکشن کرائے جائیں: پی ٹی آئی رہنما— فوٹو: فائل

تحریک انصاف کے رہنما  بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات میں بھرپور کوشش کی کہ آئین کے مطابق حل نکالیں، مذاکرات کا فائدہ یہ ہواکہ ہمیں ایک دوسرے کا نقطہ نظر سمجھ آیا، ایک پوائنٹ پر مسئلہ آیا کہ کس وقت الیکشن کرائے جائیں۔

بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ حکومتی کمیٹی کا خیال تھا کہ الیکشن اکتوبر میں ہونا چاہیے، ہمارا مؤقف تھا کہ آئین کے مطابق اسمبلی ختم ہو تو  90 دن میں الیکشن کرانے ہیں، ہم نے تجویز دی کہ 14 مئی سے پہلے اسمبلیاں ختم کریں تو ایک وقت الیکشن ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم آئین میں ترمیم کیلئے اسمبلی آنے پر تیار تھے، حکومتی اتحادی 14 مئی سے پہلے اسمبلیاں ختم کرنے پر آمادہ نہیں تھے، اب بھی مذاکرات ممکن ہیں کل سماعت ہے ہوسکتا ہے کوئی راہ نکلے۔

مزید خبریں :