نہ تو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل اور نہ ہی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے ایسی کوئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں پاک فوج کو ملک کا کرپٹ ترین ادارہ قرار دیا گیا ہو۔
05 مئی ، 2023
متعدد سوشل میڈیا پوسٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ جرمنی میں قائم کرپشن کے خلاف کام کرنے والی عالمی سول سوسائٹی کی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان کی فوج کو ملک کا کرپٹ ترین ادارہ قرار دیا ہے۔
یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک تصویر کو اس عنوان کے ساتھ شیئر کیا گیا کہ”پاک فوج پاکستان کے کرپٹ ترین اداروں کی فہرست میں سرفہرست ہے: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل۔“
متعدد سوشل میڈیا صارفین نے بھی اسی طرح کے دعوؤں پر مشتمل اپنی پوسٹس میں اس تصویر کو شیئر کیا۔
ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل کے کراچی میں قائم مقامی چیپٹر نے 15فروری کو ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ ادارے نے ایسی کوئی رپورٹ یا نتائج جاری نہیں کیے ہیں۔
اس وضاحتی بیان میں لکھا گیاہے کہ ”ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل (TI) پاکستان واضح طور پر اس طرح کے پروپیگنڈے اور غلط معلومات کو مسترد کرتا ہے،یہ واضح کیا جاتا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل یا ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی جانب سے ایسی کوئی رپورٹ جاری نہیں کی گئی ۔“
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی وضاحت کے باوجود سوشل میڈیا صارفین نے اس تصویر کو شیئر کرنے کا سلسلہ ابھی تک جاری رکھا ہوا ہے۔
درحقیقت9 دسمبر کو جاری کیے گئے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے سالانہ نیشنل کرپشن پرسیپشن سروے 2022 میں جواب دہندگان کی اکثریت نے پولیس کو ملک کا سب سے کرپٹ محکمہ قرار دیا، اس کے بعد حکومتی ٹھیکیداروں اور عدلیہ کا نمبر آتا ہے۔
یہاں تک کہ اس سروے میں پاکستانی فوج کو آپشن کے طور پر بھی درج نہیں کیا گیاتھا۔
جبکہ 8 دسمبر 2021کو جاری ہونے والے نیشنل کرپشن پرسیپشن سروے میں پولیس کو ایک بار پھر کرپٹ ترین سیکٹر قرار دیا گیاتھا، اس کے بعد عدلیہ کا نمبر آتا ہے۔
اس سروے میں بھی ایک بار پھر پاکستانی فوج کو جواب دہندگان کے لیے آپشن کے طور پر درج نہیں کیا گیاتھا۔
نہ تو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل اور نہ ہی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے ایسی کوئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں پاک فوج کو ملک کا کرپٹ ترین ادارہ قرار دیا گیا ہو۔
ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔
اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔