06 مئی ، 2023
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجر قانون کے خلاف درخواستیں مستردکرنےکی استدعا کردی۔
وفاقی حکومت نے درخواستوں کےخلاف 8 صفحات کا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا جو ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے جمع کرایا۔
وفاقی حکومت کے جواب میں کہا گیا ہےکہ قانون کے خلاف درخواستیں انصاف کے عمل میں رکاوٹ ڈالنےکی کوشش ہے اور درخواست گزاروں کی قانون کو چیلنج کرنے میں نیت صاف نہیں۔
وفاقی حکومت کے جواب میں کہا گیا ہےکہ پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیار پر کوئی قدغن نہیں، ماسٹر آف روسٹر کے تصور کو قانونی تحفظ حاصل نہیں، قانون سے چیف جسٹس کا آئین کے آرٹیکل 184/3 کا اختیار ریگولیٹ ہوگا، اس قانون سے عدلیہ کے اختیارات میں کمی نہیں ہوگی، قانون میں آرٹیکل 184/3 کے اختیار میں اپیل کا حق دیا گیا ہے۔
جواب میں مزید کہا گیا ہےکہ آئین کا آرٹیکل 10 اے فئیر ٹرائل کا حق دیتا ہے اور آرٹیکل 184/3میں نظر ثانی کا اختیار بڑا محدود ہے، فئیر ٹرائل کیلئے اپیل کا حق ضروری ہے۔