07 مئی ، 2023
فیصل آباد: مقامی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ذیابیطس کی بیماری پھیلنے کی شرح 30 فیصد سے بھی تجاوز کر جانا انتہائی تشویشناک ہے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ دنیا میں سب ڈاکٹر کہتے ہیں کہ پاکستان بدقمستی سے ورلڈکیپیٹل آف ڈائبیٹیز بن چکا ہے، 30 فیصد آبادی یعنی اس وقت کم از کم 3،4 کروڑ لوگوں کو شوگر ہو رہی ہے اور یہ بڑھتی جا رہی ہے اور ان کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں خاص کر جو غربت کی سطح سے نیچے ہیں۔
ماہرین کا کہنا تھا ذیابیطس کے مہنگے علاج سے بچاؤ کا ایک ہی طریقہ ہے کہ اس بیماری کی ابتدائی مرحلے پر تشخیص کرکے بچاؤ کے لیے اقداما ت کیے جائیں۔
ماہرین کے مطابق اب ذیابیطس کے پھیلاؤکو روکنے کی ضرورت ہے، اس میں سب سے اہم چیز ہے کہ اس کی جلد تشخیص ممکن بنائی جائے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان جیسےکم آمدنی والے ملک میں ذیابیطس جیسے مہنگے مرض کے علاج اور روک تھام کے لیے کے سرکاری ، نجی اور عوامی سطح پر ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔