10 مئی ، 2023
سپریم کورٹ کی عمارت سے باہر آتے ہی پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فوادچوہدری کو گرفتار کرلیا گیا۔
فواد چوہدری 12 گھنٹے سے سپریم کورٹ کی عمارت کے اندر موجود تھے اور وہ گرفتاری کے خدشے کے باعث سپریم کورٹ سے باہر نہیں آرہے تھے۔
سپریم کورٹ کی عمارت سے باہر آتے ہی انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس نے فواد چوہدری کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا اور انہیں تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا گیا۔
گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ وکلا کو اتنا تقسیم کیا گیا کہ وکلا کی طاقت بھی ختم ہوگئی، آج یہ بھی ہوا کہ میری اس طرح سے گرفتاری ہورہی ہے، کبھی پٹیشنر کی اس طرح گرفتاری نہیں ہوئی ہے، کل ہائیکورٹ میں میری ضمانت منظور ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری بھی عدالت کی حدود سے کی گئی، عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان میں تقسیم پیدا کی گئی، بجائے اس آگ کو ٹھنڈا کرنے کے مزید بھڑکائی جارہی ہے۔
قبل ازیں فواد چوہدری صبح سے سپریم کورٹ کی عمارت میں موجود تھے اور عدالت کی لائٹس بھی بجھا دی گئی تھیں۔
اس حوالے سے فواد چوہدری نے کہا تھاکہ فیصل چوہدری چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کے گھر گئے ہیں ان کا انتظار ہے، وہ چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کوتوہین عدالت کی درخواست دینےگئےہیں، اگر وہاں سے کوئی نتیجہ نکلا تو ٹھیک، ورنہ دیکھیں گے۔
پولیس حکام نے سپریم کورٹ میں فواد چوہدری سے ملاقات بھی کی تھی۔
اس سے قبل فیصل چوہدری نے چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات کی کوشش کی تھی تاہم چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔