11 مئی ، 2023
سوشل میڈیا پر ایک ایسی تصویر گردش کر رہی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صوبے میں چھوٹے بچوں پر مشتمل ایک خطرناک گروہ کے دھوکے میں ہرگز نہ آئیں۔
یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔
4 مئی کو ایک فیس بک صارف نے ایک تصویر شیئر کی جس پر لکھا تھا کہ ”فوری نوٹس۔وزارت داخلہ امور۔ تمام تھانوں سے لے کر تمام شہریوں تک۔“
پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ گلیوں میں اب ایسے بچے ملیں گے جو ایک کاغذ اٹھائے ہوئے ہیں جس پر ان کے گھر کا پتہ لکھا ہوا ہے اور یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ گم ہو گئے ہیں۔
اس گرافک میں لکھا ہے کہ” اگر آپ ان بچوں کو دیکھیں تو انہیں تحریری پتے پر نہ لے جائیں کیونکہ وہاں لوگ آپ کو مارنے ، آپ کے اعضاء چرانے یا زیادتی کرنے کے لئے آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔ آپ انہیں قریبی پولیس اسٹیشن یا قریبی ایمرجنسی گشت پر لے جائیں۔“
اس دعوے کو واٹس ایپ پر بھی بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا ہے جہاں لوگوں نے اسے اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس پر بھی لگایا۔
صوبے میں امن و امان کے ذمہ دار پنجاب کے محکمہ داخلہ نے ایسا کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل احمد میاں نے واٹس ایپ کے ذریعے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ” ہم نے ایسی کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔“
جیو فیکٹ چیک نے تصدیق کے لیے پنجاب پولیس سے بھی رابطہ کیا، کیوں کہ اس تصویر میں پنجاب پولیس کا لوگو موجود تھا۔
پنجاب کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کے ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز مبشر حسن نے بھی واٹس ایپ کے ذریعے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ” یہ پوسٹ ہماری نہیں ہے۔“
بعد ازاں پنجاب پولیس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ وائرل ہونے والی تصویر ان کی جانب سے جاری نہیں کی گئی۔پنجاب پولیس کا مزیدکہنا تھا کہ وہ اس جعلی تصویر پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔
اضافی رپورٹنگ محمد بنیامین اقبال کی جانب سے
ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔
اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔