12 مئی ، 2023
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے پیر کو سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سربراہ اتحاد مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ کہا گیا کہ 9 مئی کے بعد جو واقعات ہوئے عمران خان کے خلاف کارروائی نہ کی جائے، اندازہ لگائیں کہ عدلیہ کہاں کھڑی اور کس طرح آئین،قانون سے ماورا فیصلے دے رہی ہے ، کیا یہ رعایت تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم نوازشریف کو دی گئی؟
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو بیمار اہلیہ کی خیریت معلوم کرنے کیلئے ٹیلی فون تک نہیں دیا گیا، کیا اس قسم کی رعایت مریم نواز، فریال تالپور کو دی گئی ؟ آج عمران خان کو وی وی آئی پی پروٹوکول دیا جارہاہے، ریاست کے محافظ اداروں کی آج توہین کی جارہی ہے۔
سربراہ اتحاد نے اعلان کیا کہ فیصلہ کیا ہے اب سپریم کورٹ کے رویے کے خلاف احتجاج ہوگا اورپیر کو اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دیں گے، ہم تین دو کا فیصلہ قبول کرنے کیلئے تیار نہیں، ہمارے نزدیک تین چار کا فیصلہ متفقہ فیصلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد آئے ہیں بڑا جلوس تھا کبھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا، کسی نے ہم پر ہاتھ اٹھانے کی کوشش کی تو ڈنڈے اور مکے سے بھی جواب دیا جائیگا، پی ٹی آئی کا کوئی شرپسند ہماری صفوں میں داخل ہوا تو اسی وقت پکڑا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ملک کا آئین اور قانون سب کچھ عمران خان کیلئے داؤ پر لگادیا گیا ہے، پارلیمنٹ کی قرار دادیں بھی موجود ہیں اور آگے بھی کردار ادا کرے گی، ڈنڈے سے بات کرو گے تو ڈنڈے سے جواب دیں گے، مکے سے بات کروں گے تو مکے سے جواب دیں گے، پتھر سے بات کروں گے تو پتھر سے جواب دیں گے اور ایسا جواب دیں گے کہ چھٹی کا دودھ یاد آجائے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ ریاست پر حملے طالبان کریں تو غداری اور اگر کوئی گروہ کرے تو اس پر پابندی لگادی جاتی ہے، تحریک انصاف کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے تو افسوسناک ہوگا۔