22 مئی ، 2023
تحریک انصاف کے سابق رہنما اور رکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا نے انکشاف کیا ہے کہ جب عمران خان وزیراعظم تھے تو انہوں نے اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل عاصم منیر کو ایمانداری سےکام کرنے پر برطرف کردیا تھا۔
فیصل واوڈا نے جیو کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے دھرنا عاصم منیر کو آرمی چیف بنائے جانے سے روکنے کیلئے دیا تھا۔
فیصل واوڈا نے بتایا کہ انہوں نے عاصم منیر کو بتایا تھا کہ آپ جو کرنے جا رہے ہیں آپ کیلئے نقصان دہ ہوگا، انہوں نے کہا واوڈا مجھے کہہ رہے ہو اپنے ملک سے بے ایمانی کروں ؟
فیصل واوڈا نے مزید بتاای کہ عاصم منیر نے عمران خان کو کرپشن کے شواہد پیش کر دیے، اگلےدن عمران خان نےانہیں برطرف کردیا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ عمران خان نے اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی عاصم منیر کو سینیٹ کو مینج کرنے کا آرڈر دیا تھا لیکن عاصم منیر نے یہ کہہ کر منع کر دیا تھا کہ فوج مداخلت نہیں کرسکتی، عاصم منیر نے عمران خان کو کہا یہ جمہوری معاملہ ہے، جمہوری طریقے سے نمٹیں۔
فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ گھڑی اسکینڈل میں عمران خان کو تین چار کروڑ روپے ملے، باقی کے بیس پچیس کروڑ روپے اپنے پرائے سب نے ملک کر لوٹے، شہزاد اکبر اکیلے نہیں تھے انہیں خاص آدمی کی سپورٹ تھی، عثمان بزدار کے آڈیو، وڈیو شواہد خان صاحب کو دکھائے گئے تھے، بزدار کے آڈیو، وڈیو شواہد خان صاحب کو دینے کے گواہ کابینہ کے اورلوگ بھی تھے۔