23 مئی ، 2023
سابق وفاقی وزیر برائے قانون سینیٹر فروغ نسیم نے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کے دعوے کو مسترد کردیا۔
190 ملین پاؤنڈز کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان نے پہلے کابینہ کا سہارا لیا اور اب اپنے دور کے وزیرِ قانون فروغ نسیم پر ذمہ داری ڈالتے ہوئے کہا کہ وزیرِ قانون کے مشورے سے جرمانے کے پیسے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں ایڈجسٹ کیے گئے۔
اس حوالے سے سابق وزیرِ قانون فروغ نسیم نے عمران خان کے دعوے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ایسا کوئی مشورہ عمران خان کو نہیں دیا تھا اور اُس کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں یہ معاہدہ شامل ہی نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھاکہ وزرات قانون کی جانب سے ایسی کوئی سمری بھیجی ہی نہیں گئی تھی، نہ ہی عمران خان کو میری وزارت نے مشورہ دیا کہ اگر 190 ملین پاؤنڈز پاکستان نے نہ لیے تو یہ برطانیہ میں رہ جائیں گے۔
فروغ نسیم کا کہنا تھاکہ عمران خان نے خود 190 ملین پاؤنڈزسپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں ایڈجسٹ کرنے کا فیصلہ کیا، وزارت قانون نے اس حوالے سے انہیں کوئی مشورہ نہیں دیا اور اس حوالے سے سارے حقائق ریکارڈ پر موجود ہیں۔