آم پانی میں بھگو کر کیوں کھانے چاہئیں؟ وجہ جان کر حیران رہ جائیں گے

آم کی گرمی سے چہرے پر پمپلز بھی نکل سکتے ہیں__فوٹو: فائل
آم کی گرمی سے چہرے پر پمپلز بھی نکل سکتے ہیں__فوٹو: فائل

موسمِ گرما سے متعلق واحد شے جو شاید سب کو ہی اچھی لگتی ہے وہ ہے اس موسم میں آنے والا پھل یعنی آم، جو پھلوں کا بادشاہ ہے اور ذائقہ میں بھی اس کا کوئی ثانی نہیں۔

سارا سال کے انتظار کے بعد آنے والے اس پھل کو کئی طرح سے کھایا جاتا ہے، کوئی اسے کاٹ کر کھاتا ہے، تو کوئی چوس کر، کوئی اس کی گھر میں آئس کریم بناتا ہے تو کوئی لسی یا پھر ملک شیک۔

ماہرین کے مطابق آم صرف ذائقہ میں ہی نہیں بلکہ صحت کے لیے بھی کافی فائدہ مند ہیں۔

لیکن کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ آم کو کھانے سے کچھ دیر پہلے اگر ٹھنڈے پانی یا سادے پانی میں بھگو دیا جائے تو اس سے کیا ہوتا ہے؟

تو چلیں پھلوں کے بادشاہ آم کو پانی میں بھگو کر کھانے کی افادیت جانتے ہیں!

* آموں کو کھانے سے قبل کم سے کم 30 منٹ تک پانی میں بھگونا چاہیے۔ 

* آم کو پانی میں بھگو کر رکھنے سے اس کی گرمی کم ہو جاتی ہے، آم کی گرمی سے چہرے پر پمپلز بھی نکل سکتے ہیں۔

* آموں پر کئی قسم کی کیڑے مار ادویات بھی استعمال کی جاتی ہیں، اور   یہ کیمیکلز آپ کی صحت پر برا اثر ڈال سکتے ہیں جیسے  سر درد، قبض اور دیگر مسائل وغیرہ۔

اس کے علاوہ یہ جلد، آنکھوں اور سانس لینے کے مسائل بھی پیدا کرسکتے ہیں۔

تاہم آموں کو پانی میں بھگو کر رکھنے سے ان تمام کیمیکلز کا اثر ختم ہوجاتا ہے، اس کے علاوہ آموں کے اوپر لگے جراثیم میں اس عمل سے ختم ہوجاتے ہیں۔

* آم میں قدرتی طور پر پایا جانے والا ایک مادہ فائیٹک ایسڈ ہوتا ہے جو کہ ایک اینٹی نیوٹرینٹ سمجھا جاتا ہے، فائیٹک ایسڈ معدنیات جیسے کیلشیم، آئرن اور زنک کے جذب ہونے کے عمل کو روکتا ہے، جو جسم میں معدنیات کی کمی کا باعث بن سکتا ہے۔

اس صورت میں آم کو چند دیر پانی میں بھگو کر رکھنے سے فائٹک ایسڈ کو بھی ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

مزید خبریں :