01 جون ، 2023
لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کر لیا گیا۔
چوہدری پرویز الہٰی کو لاہور میں ان کے گھر کے قریب سے گرفتار کیا گیا، پرویز الٰہی کو اینٹی کرپشن پولیس نے گرفتار کیا۔
ذرائع کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی اپنی گاڑی میں جا رہے تھے کہ پولیس نے گاڑی روک کر انہیں گرفتار کیا، اینٹی کرپشن حکام پرویز الٰہی کو دوسری گاڑی میں بٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے۔
چوہدری پرویز الٰہی کے ترجمان نے بھی سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔
پرویزالٰہی کےخلاف اینٹی کرپشن میں سرکاری ٹھیکوں میں کمیشن لینے کے الزام پر مقدمہ درج ہے، ان کیخلاف لاہور کے تھانے میں کار سرکار میں مداخلت اور پولیس پر تشدد کا مقدمہ بھی درج ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کی گرفتاری کے موقع پر ان کے بیٹے راسخ الٰہی بھی موجود تھے۔ چوہدری شجاعت کی بہن سمیرا بی بی بھی پرویز الٰہی کے ساتھ تھیں۔
گرفتاری کے بعد چوہدری پرویز الہیٰ کو اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹرز منتقل کر دیا گیا ہے۔ کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ پرویز الہٰی کے ڈرائیور نے پولیس کو بیان دیا کہ پرویز الہٰی گلگت بلتستان فرار ہو رہے تھے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے بھی چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا پرویز الٰہی پولیس کو مطلوب تھے اور انہیں فرار ہونے کی کوشش میں گرفتار کر لیا گیا۔
عامر میر نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی چھپنے کی کوشش میں ماہر ہیں لیکن چونکہ کچھ روز سے علاقے کا محاصرہ کر رکھا تھا اور اگر وہ آج بھی نہ نکلتے تو شاید گرفتار نہ ہوتے۔
انہوں نے کہا بتایا کہ چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری کے دوران مزاحمت بھی کی گئی اور جس گاڑی میں وہ موجود تھے وہ بلٹ پروف تھی، دروازہ کھولنے کی کوشش کی گئی تو دروازہ نہ کھولا گیا جس کے بعد گاڑی کے شیشے توڑنے کی کوشش کی گئی اور پھر جب گاڑی کا دروازہ کھلا تو اندر سے چوہدری پرویز الٰہی برآمد ہوئے۔
یاد رہے کہ چوہدری پرویز الٰہی نے کرپشن کے مقدمے میں عدالت میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی تھی تاہم گوجرانوالہ کی اینٹی کرپشن عدالت نے چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست مسترد کر دی تھی کیونکہ ضمانت کے لیے ملزم کا عدالت میں پیش ہونا ضروری ہوتا ہے۔
پولیس کی جانب سے اس سے قبل بھی چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لیے کئی بار چھاپے مارے تھے تاہم ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی تھی۔