فیکٹ چیک: کیا کور کمانڈر ہاؤس لاہور سے مور چوری کرنے والے نوجوان کو 10 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے؟

دو سینئر پولیس افسران کا کہنا ہے کہ اس نوجوان کا کیس ابھی زیر تفتیش ہے جس پر کور کمانڈر ہاؤس سے مور چرانے کا الزام ہے۔

مختلف فیس بک پوسٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ 9 مئی کے فسادات کے بعد لاہور کے کور کمانڈر ہاؤس سے مور چرانے کے الزام میں گرفتار ایک نوجوان کو 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

26 مئی کو ایک فیس بک صارف نے حال ہی میں پاکستان تحریک انصاف سے لاتعلق ہونے والے سیاستدانوں کی تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ نوجوانوں نے ان لوگوں کے لیے اپنی زندگیاں برباد کر دی ہیں۔

فیس بک صارف نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ ” انہیں خود ایک دن نہیں لگا اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کرنے میں ۔اب یہی چہرے آپ کو اگلی حکمران جماعت میں نظر آئیں گے، جبکہ مور چرانے والا FSC کا اسٹوڈنٹ دس سال قید کاٹے گا۔“


اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس فیس بک پوسٹ کو 70 سے زائد مرتبہ لائک کیا گیا۔

اسی طرح کاایک اور دعویٰ ٹوئٹر پر بھی شیئر کیا گیا جسےاب تک 20 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔

حقیقت

اس واقعہ کی پیش رفت سے باخبر دو سینئر پولیس افسران نے جیو فیکٹ چیک کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس نوجوان کا کیس ابھی زیر تفتیش ہے اور اسے سزا نہیں ہوئی جس پر کور کمانڈر ہاؤس سے مور چرانے کا الزام ہے۔

انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کے تعلقات عامہ کے افسر مبشر حسن نے ٹیلی فون پر جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ عبداللہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کے کیس کی تفتیش جاری ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ” چیزیں تو ابھی انڈر انویسٹی گیشن ہیں، ابھی تو کوئی چیز کورٹ میں نہیں گئی تو ظاہر ہے یہ[سوشل میڈیا صارفین] جو دس سال کا کہہ رہے ہیں وہ غلط کہہ رہے ہیں۔“

جیو فیکٹ چیک نے لاہور میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل انویسٹی گیشن کے ترجمان وقاص حیدر سے بھی رابطہ کیا۔

وقاص حیدر نے واٹس ایپ میسجز کے ذریعے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ” فی الحال صرف شناخت کا عمل جاری ہے،وہ [عبداللہ] شناختی پریڈ کے لیے کیمپ جیل لاہور میں عدالتی تحویل میں ہے۔“

اضافی رپورٹنگ :محمد بنیامین اقبال

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔