پاکستان میں سیلاب کے اثرات اور پالیسی بے یقینی نے پیداوار متاثر کی: عالمی بینک

زرمبادلہ کی قلت اور ورکرز ترسیلات کمی کے سبب حکومت نے زرمبادلہ لچک بڑھنے دی: عالمی بینک کی رپورٹ/ فائل فوٹو
زرمبادلہ کی قلت اور ورکرز ترسیلات کمی کے سبب حکومت نے زرمبادلہ لچک بڑھنے دی: عالمی بینک کی رپورٹ/ فائل فوٹو

کراچی: عالمی بینک کا کہنا ہےکہ  پاکستان میں اگست 2022 کے سیلاب کے اثرات اور پالیسی بے یقینی نے پیداوار متاثر کی ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ جنوبی ایشیاکی معاشی نمو اس سال معمولی کمی سے 5.9 فیصدرہےگی، مقامی پالیسیاں، عالمی مالیاتی حالات اور قدرتی آفات کئی معیشتوں کی نمو پر اثر انداز ہوں گے۔

عالمی بینک کا کہنا ہےکہ پاکستان میں اگست 2022 کے سیلاب کے اثرات اور پالیسی بے یقینی نے پیداوار متاثر کی ہے، درآمدی خوراک، توانائی اور خام مال کی ادائیگی کےلیے زرمبادلہ کی قلت رہی جب کہ صنعتی پیداوار مارچ 2023 تک 25 فیصد کم رہی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہےکہ زرمبادلہ کی قلت اور ورکرز ترسیلات کمی کے سبب حکومت نے زرمبادلہ لچک بڑھنے دی، روپے کی قدر سال کے آغاز سے 20 فیصد کم ہوئی ہے اور مہنگائی کی شرح مئی میں 38 فیصد رہی۔