9 فیصد جی ایس ٹی عائد، ڈبے کا دودھ مزید مہنگا ہوجائے گا

اِس وقت برانڈڈ یاکسی ٹریڈ مارک کے تحت فروخت ہونے والے دودھ اور خشک دودھ پرکوئی جی ایس ٹی نہیں ہے: وزیر خزانہ— فوٹو:فائل
اِس وقت برانڈڈ یاکسی ٹریڈ مارک کے تحت فروخت ہونے والے دودھ اور خشک دودھ پرکوئی جی ایس ٹی نہیں ہے: وزیر خزانہ— فوٹو:فائل

حکومت نے آئندہ مالی سال 2023-24 کے بجٹ میں ڈبے کے دودھ پر 9 فیصد کی شرح سے جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) نافذ کردیا۔

وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں مالی سال 2023-24 کا بجٹ پیش کیا۔

وزیر خزانہ نے بجٹ میں ڈبے کے دودھ پر 9 فیصد کی شرح سے جی ایس ٹی کے نفاذ کا اعلان کیا اور کہا کہ اِس وقت برانڈڈ یاکسی ٹریڈ مارک کے تحت فروخت ہونے والے دودھ اور خشک دودھ پرکوئی جی ایس ٹی نہیں ہے۔

دستاویز کے مطابق اس پر ویلیو ایڈیڈ ٹیکس کے تحت  9 فیصد کی شرح سے رعایتی جی ایس ٹی عائد کرنے کی تجویز ہے کیونکہ صاحب ثروت لوگوں کے زیر استعمال چیز، کریم اور فلیورڈ دودھ جیسی اشیا پر18 فیصد کی شرح سے پہلے ہی ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں فروخت ہونے والا برانڈ کے بغیر کھلا دودھ ٹیکس سے بدستور مستثنیٰ رہےگا۔

اس کے علاوہ پیکٹ کی دہی، ڈبے میں بند مکھن، پنیر، ٹن پیک مچھلی، ڈبے میں بند مرغی کے گوشت کی قیمت بھی بڑھ جائے گی۔

ان اشیا پر18 فیصد ٹیکس ہوگا۔