فیکٹ چیک: بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کا اسکول کم شرح داخلہ کے باعث بند ہوا

سفارتخانے کے ترجمان نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ پاکستان ہائی کمیشن میں موجود اسکول کی سرگرمیاں انرولمنٹ کی کمی کی وجہ سے معطل کردی گئی ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین اس دعویٰ پر یقین کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ بھارت میں پاکستانی سفارتخانے نے ناکافی فنڈز کی وجہ سے اپنے سفارتی عملے کے بچوں کے لیے ایک اسکول بند کر دیا ہے۔

یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔

دعویٰ

28 مئی کو ایک بھارتی صحافی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے ”پاکستان میں معاشی بحران کی وجہ سے“ عملے اور سفارت کاروں کے لیے اپنا اسکول بند کر دیا ہے۔

” ان کے پاس اساتذہ اور اسکول کے عملے کو ادا کرنے کےلیے فنڈز نہیں تھے،“ انہوں نے مزید لکھا، ”پچھلے تین برسوں سے تنخواہ زیر التواء ہے، پاکستانی ہائی کمیشن پاکستان کی وزرات خارجہ (MoFA) سے رابطہ کر رہا تھا لیکن حکومت پاکستان نے تمام درخواستیں مسترد کردیں۔“

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس ٹوئٹ کو 10 لاکھ بار دیکھا جبکہ 7 ہزار مرتبہ لائک کیا گیا ہے۔

اسی طرح کی ایک ٹوئٹ 29 مئی کو ایک اور آن لائن صارف نےبھی شیئر کی تھی۔

ٹوئٹ میں لکھا گیا،” نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن (PHC) نے عملے / سفارت کاروں کے لیے اپنا اسکول بند کر دیا ہے کیونکہ انہوں نے 3 سال سے تنخواہیں ادا نہیں کی ہیں۔ (MoFA) کے پاس ان کی ادائیگی کے لیے پیسے نہیں ہیں۔“

حقیقت

سفارت خانے کے ایک اہلکار نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ فنڈز کی کمی کے بجائے کم شرح داخلہ نے پاکستان ہائی کمیشن کو اپنے عملے کے بچوں کے لیے اسکول بند کرنے پر مجبور کیا۔

سفارتخانے کے ترجمان نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ” رواں تعلیمی سال مکمل ہونے کے بعد، پاکستان ہائی کمیشن اسکول کی سرگرمیاں بچوں کے داخلہ کی کمی کی وجہ سے معطل کردی گئی ہیں۔“

انہوں نے مزید کہا کہ ” میزبان ملک (انڈیا) کی درخواست پر“ جون 2020 میں سفارتخانے کے اسٹاف کی تعداد کو بھی 50 فیصد کم کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا، ”اسکول عوام کے لیے کبھی کھولا ہی نہیں گیا تھا اور خصوصی طور پر سفارتی عملے کے بچوں کی ضروریات کو پورا کیا جاتا تھا۔“

اضافی رپورٹنگ :محمد بنیامین اقبال

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔