Time 14 جون ، 2023
پاکستان

آئی ایم ایف کو بجٹ میں اخراجات اور ٹیکسز پر تشویش ہے: وزیر مملکت برائے خزانہ

پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا فیصلہ نہیں کیا، صرف قانون میں گنجائش رکھی ہے، اگرضرورت پڑی تو پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اونچ نیچ کریں گے: عائشہ غوث پاشا/ فائل فوٹو
پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا فیصلہ نہیں کیا، صرف قانون میں گنجائش رکھی ہے، اگرضرورت پڑی تو پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اونچ نیچ کریں گے: عائشہ غوث پاشا/ فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہےکہ  آئی ایم ایف نے بجٹ کےحوالے سے بعض چیزوں پر وضاحت مانگی ہے اور انہیں اخراجات ،ٹیکسوں کے معاملے پر تشویش ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ آئی ایم ایف نے بہت سی چیزوں پر سوال اٹھائے ہیں جس پر اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر کے ساتھ ورچوئل بات چیت کی ہے۔

 آئی ایم ایف نے بجٹ کےحوالے سے بعض چیزوں پر وضاحت مانگی ہے: عائشہ غوث

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے بجٹ کےحوالے سے بعض چیزوں پر وضاحت مانگی ہے، آئی ایم ایف کو اخراجات اور ٹیکسوں کے معاملے پر تشویش ہے، ہم نے آئی ایم ایف کوبجٹ کی حکمت عملی اور وژن سے آگاہ کیا ہے، آئی ایم ایف سے کہا ہے کہ بجٹ کا مقصد معاشی گروتھ لانا ہے تاہم عالمی ادارے کے ساتھ اسٹریٹیجک لیول پر بات چیت ہورہی ہے۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اخراجات سمیت دیگر اعداد و شمار پر مزید تکنیکی بات ہوگی، آئی ایم ایف پاور ڈویژن اور اسٹیٹ بینک حکام سے بھی بات چیت کرے گا، ایکسچینج ریٹ اورپالیسی ریٹ پر آئی ایم ایف اسٹیٹ بینک سے بات کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت معاشی استحکام کے علاوہ کوئی قدم نہیں اٹھائے گی، پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا فیصلہ نہیں کیا، صرف قانون میں گنجائش رکھی ہے، اگرضرورت پڑی تو پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اونچ نیچ کریں گے۔

آئی ایم ایف کا آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عدم اطمینان کا اظہار 

 سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام نے بتایا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ٹیکس وصولی کے ہدف کو ناکافی اور پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

وزارت خزانہ کے حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عالمی مالیاتی فنڈ نے پیٹرولیم لیوی 50 روپے فی لیٹر سے بڑھاکر 60 روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔۔

144 کھرب 60 ارب روپے کا وفاقی بجٹ

9 جون کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال 24-2023 کا 144 کھرب 60 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار بجٹ پیش کرتے ہوئے: فوٹو پی آئی ڈی
وزیر خزانہ اسحاق ڈار بجٹ پیش کرتے ہوئے: فوٹو پی آئی ڈی

وفاقی بجٹ کے اہم نکات

  • مجموعی حجم 144 کھرب 60 ارب روپے
  • سود کی ادائیگیوں پر 73 کھرب 3 ارب روپے خرچ ہوں گے
  • ترقیاتی منصوبوں کیلئے 11 کھرب 50 ارب روپے مختص
  • ایف بی آر محاصل کا تخمینہ 92 کھرب روپے
  • صنعتوں پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا
  • براہ راست ٹیکس وصولی کا حجم 37 کھرب 59 ارب روپے
  • دفاع کے لیے 18 کھرب 4 ارب روپے مختص
  • گریڈ 1 سے16 کے سرکاری ملازمین کیلئے تنخواہ میں 35 فیصد اضافہ
  • گریڈ 17 سے 22 کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 30 فیصد اضافہ
  • سرکاری ملازمین کی کم از کم پنشن اب 12,000 روپے
  • اسلام آباد کی حدود میں کم سے کم اجرت 32 ہزار روپے
  • EOBI کی پینشن کو 8,500 سے بڑھا کر 10,000 روپے کرنے کی تجویز
  • عام انتخابات کیلئے 48 ارب روپے مختص
  • ٹیٹرا پیک دودھ، پیکٹ کی دہی، ڈبے میں بند مکھن اور پنیر مہنگے
  • ٹن پیک مچھلی، ڈبے میں بند مرغی کا گوشت اورانڈوں کے پیکٹ کی قیمت بھی بڑھ جائے گی
  • برینڈڈ کپڑوںپر جی ایس ٹی 12 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کر دی گئی
  • داسو پاور پروجیکٹ، مہمند ڈیم کیلئے رقم مختص
  • پانی کی فراہمی کے لیے 100 ارب روپے کی رقم مختص
  • تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کیلئے 82 ارب روپے مختص
  • صحت کے شعبے کیلئے 26 ارب روپے مختص
  • صحافیوں اور فنکاروں کیلئے ہیلتھ انشورنس کارڈ
  • مالی سال کے لیے معاشی شرح نمو 3.5 فیصد رہنے کا تخمینہ
  • افراط زر کی شرح اندازاً 21 فیصد تک ہوگی
  • ترسیلات زر کےذریعے غیرمنقولہ جائیداد خریدنے پر 2فیصد ٹیکس ختم
  • بینک سے 50 ہزار نکالنے والے نان فائلر کیلئے ٹیکس میں اضافہ
  • غیر ملکی ملازمین رکھنے والے امیر افراد پر ٹیکس میں اضافہ
  • غیر ملکی کرنسی کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے ٹیکس شرح میں اضافہ
  • بجٹ میں فری لانسرز کیلئے بھی ٹیکس سہولتوں کا اعلان
  • زرعی قرضوں کی حد کو رواں مالی سال میں 1800ارب سے بڑھا کر 2250 ارب روپے کر دیا گیا
  • کراچی کے K4 منصوبے کیلئے 17 ارب سے زائد کی رقم مختص
  • سولر پینلز پر کسٹم ڈیوٹی میں استثنیٰ
  • 1300 سی سی سے زائد کی گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکسز کی حد بندی ختم
  • ٹیلی کام سروسز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کم
  • بجٹ میں اعلیٰ تعلیم اور لیپ ٹاپ اسکیم کیلئے خطیر رقم مختص

مزید خبریں :