14 جون ، 2023
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے کہا ہے کہ پاکستان کے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے بیل آؤٹ پیکج کے حصول کے امکانات کم ہو رہے ہیں۔
موڈیز کی انویسٹر سروسز کا کہنا ہے پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کے 6.7 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج کے حصول امکانات میں کمی کے بعد ملک کے دیوالیہ ہونے کے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔
سنگاپور کی ریٹنگ کمپنی میں تجزیہ کار ڈاکٹر گریس لم کا کہنا ہے کہ اس بات کے امکانات بڑھ گئے ہیں کہ تجدید نہ ہونے کے باعث پاکستان رواں برس جون میں ختم ہونے والا اپنا آئی ایم ایف پروگرام مکمل نہیں کر پائے گا، مالی ذخائر کی کمی کے باعث آئی ایم ایف کی مدد کے بغیر پاکستان ڈیفالٹ کر سکتا ہے۔
پاکستان 2 ارب ڈالرز کے مالیاتی فرق اور ایکسچینج ریٹ پالیسی جیسی رکاوٹوں کے باوجود آئی ایم ایف پروگرام کی تجدید کیلئے آخری کوشش کر رہا ہے، حکومت کی جانب سے اربوں کے قرضوں کی ادائیگی کی ضمانت دی جا رہی ہے تاہم گزشتہ برس سے ڈالر بانڈ ٹریڈنگ کی پریشان کن صورتحال کے باعث سرمایہ کار تحفظات کا شکار ہیں۔
پاکستان کو آئندہ مالی سال 2024 کیلئے بیرونی قرضوں کی مد میں 23 ارب ڈالرز کی ادائیگیاں کرنی ہیں جوکہ پاکستان کے مالی ذخائر سے پانچ گنا زیادہ ہیں اور مذکورہ ذخائر کثیر الجہتی اور دو طرفہ ذرائع سے حاصل کردہ ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں کی تردید کردی تھی، پاکستان کو جون تک 900 ملین ڈالرز قرضوں کی مد میں ادائیگیاں کرنی ہیں اور توقع ہے کہ 2.3 ارب ڈالر کے قرضے رول اوور ہوجائیں گی۔