فیکٹ چیک : کیا الیکشن کمیشن نے بین الاقوامی مبصرین کے انتخابات کی مانیٹر نگ پر پابندی عائد کر دی؟

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تصدیق کی ہے کہ ادارے کی جانب سے ایسی کوئی بھی ہدایات جاری نہیں کی گئیں۔

متعدد پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے بین الاقوامی انتخابی مبصرین کو آئندہ عام انتخابات کی نگرانی کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

5 جون کو ایک ٹوئٹر صارف نے لکھاکہ ” الیکشن کمیشن نے آئندہ الیکشن میں غیر ملکی مبصرین کو الیکشن کی مانیٹر نگ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔“

انہوں نےاپنی ٹوئٹ میں مزید سوال کیاکہ ”اگر الیکشن شفاف طریقے سے کروانے کا دعویٰ ہے تو پھر الیکشن مانیٹر نگ کی اجازت سے انکار کیوں؟“

اس ٹوئٹ کو اب تک 2,500سے زائد مرتبہ ری ٹوئٹ جبکہ 5,400 مرتبہ لائک کیا جاچکا ہے۔

اسی طرح کا ایک اور دعویٰ فیس بک پر بھی شیئر کیا گیا۔

حقیقت

ملک میں انتخابی عمل کو  یقینی بنانے والے ادارے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ای سی پی کی جانب سے ایسی کوئی بھی ہدایات جاری نہیں کی گئیں ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ترجمان قرۃ العین فاطمہ نے جیو فیکٹ چیک کو میسجز کے ذریعے بتایا کہ ”یہ دعوے پروپیگنڈا ہیں اور حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔ “

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ”ای سی پی نے کسی غیر ملکی مبصر کو اگلے قومی انتخابات کی نگرانی سے نہیں روکا ۔ “

قرۃ العین فاطمہ نے مزید کہا کہ ای سی پی الیکشن ایکٹ 2017ءکے تحت کام کرتا ہے۔ ایکٹ میں عام انتخابات کے دوران مقامی اور بین الاقوامی انتخابی مبصرین کے حوالے سے خصوصی ہدایات جاری کی ہوئی ہیں۔

ایکٹ کے سیکشن 238 میں کہا گیا ہے کہ انتخابی ادارہ ”کسی بھی ملکی یا بین الاقوامی انتخابی مبصر تنظیم کو انتخابات کے انعقاد، پولنگ اسٹیشن تک رسائی، ووٹوں کی گنتی اور نتائج کو اکٹھا کرنے کے عمل کا مشاہدہ کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔ “

فیکٹ چیک : کیا الیکشن کمیشن نے بین الاقوامی مبصرین کے انتخابات کی مانیٹر نگ پر پابندی عائد کر دی؟

ترجمان نے یہ بھی وضاحت کی کہ انتخابی شیڈول کا اعلان ہونے کے بعد بین الاقوامی انتخابی مبصر ادارے ای سی پی کے پاس ایکریڈیشن [رجسٹریشن] کے لیے درخواست دیں گے۔

اضافی رپورٹنگ: محمد بنیامین اقبال

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔