Time 20 جون ، 2023
پاکستان

سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے ملٹری کورٹس کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکردی

سپریم کورٹ میں سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے ملٹری کورٹس کے خلاف درخواست دائر کردی۔

جواد ایس خواجہ نے درخواست وکیل عزیر چغتائی کے توسط سے دائر کی جس میں وزارت قانون، وزارت دفاع، پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اوربلوچستان کی صوبائی حکومتوں کوبھی فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ میرا مقصد کسی جماعت یا ادارے کی حمایت یا حملے کوسپورٹ کرنا نہیں، اس مقدمے میں کوئی ذاتی مفاد وابستہ نہیں، درخواست گزار کا مقصد مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث مشتبہ افراد کوبری کرانا نہیں۔

مؤقف میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار ملزمان کے کسی فعل کی حمایت نہیں کرتا، عام شہریوں کے خلاف کیس چلانے کا فورم کرمنل کورٹس ہیں، کورٹ مارشل کی کارروائی صرف مسلح افواج کے اہلکاروں کےخلاف ہوسکتی ہے، کورٹ مارشل کا مقصد افواج میں نظم وضبط کو برقرار رکھنا ہوتا ہے، ملٹری کورٹس میں اس سویلین کا ٹرائل ہوسکتا ہے جو فوج میں حاضرسروس سویلین ملازم ہوں۔

درخواست کے متن کے مطابق ملٹری کورٹس کے فیصلوں کا بنیادی حقوق پر براہ راست اثر پڑے گا۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عام عدالتیں ہوتے ہوئے ملٹری کورٹس کے ذریعے سویلینزکا ٹرائل غیرآئینی قراردیا جائے، ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے حوالے کیے گئے افراد کو کہاں رکھا گیا ہے؟ڈیٹا طلب کیا جائے اور ملٹری کورٹس کو کارروائی روکنے اورکوئی بھی حتمی فیصلہ جاری کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے۔

مزید خبریں :