چیئرمین سینیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ چیئرپرسن کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے نئے بل سےنہ تو قومی خزانے پر بوجھ پڑے گا اور نہ ہی سرکاری اخراجات میں کوئی اضافہ ہوگا
21 جون ، 2023
نئے بل میں بعض الاؤنسز اور مراعات میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، جبکہ قانون بننے کے بعد یہ قومی خزانے پر اضافی بوجھ ڈالے گا۔
چیئرمین سینیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ چیئرپرسن کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے نئے بل سےنہ تو قومی خزانے پر بوجھ پڑے گا اور نہ ہی سرکاری اخراجات میں کوئی اضافہ ہوگا۔
یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔
پیر کے روز سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی نے پاکستانی پارلیمان کے ایوانِ بالا کو بتایا کہ 16 جون کو سینیٹ کی جانب سے منظور کیے گئے چیئرمین سینیٹ (تنخواہیں، الاؤنسز و استحقاقات) ترمیمی ایکٹ 2023ءکے بارے میں بہت سی غلط معلومات گردش کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا نے اس بل کو ایسے پیش کیا ہے جیسے اس سے حکومت اور غریب ملک پر اربوں روپے کا مالی بوجھ پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ”ایک پیسے کا سینیٹ سیکرٹریٹ اور گورنمنٹ آف پاکستان پہ ایک دھیلے کا ایکسٹرا پیسہ نہ اس پہ لگے گا ،نہ لگا ہے جو existing تھا وہی رہے گا، وہی تھا۔“
صادق سنجرانی نے مزید کہا کہ اصل قانون چیئرمین اینڈ اسپیکر (تنخواہیں، الاؤنسز و استحقاقات ) ترمیمی ایکٹ1975ء میں کچھ ترامیم کرنا ضروری تھا، جس کی وجہ مہنگائی، قیمتوں میں اضافہ اور کئی برسوں سےگھر وں کے بڑھتے ہوئے کرایوں کی شرح ہے۔
یہ دعویٰ درست نہیں ہے۔
نئے بل میں بعض الاؤنسز اور مراعات میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے یا پھر ان میں معمولی اضافہ کیا گیا ہے۔تاہم، اگر یہ قانون بن گیا تو1975 ء کے ایکٹ میں دیگر ترامیم سے قومی خزانے پر اضافی بوجھ پڑے گا۔
ذیل میں 2023ءمیں 1975ء کے ایکٹ میں کی گئی تمام ترامیم کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے:
واضح رہے کہ 20 جون تک یہ بل صرف سینیٹ سے منظور ہوا تھا قومی اسمبلی سے نہیں۔
ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔
اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔