آپ کی تنخواہ سےکتنا ٹیکس کٹےگا؟ انکم ٹیکس کیلکولیٹر سے جانیے

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 24-2023 کا وفاقی بجٹ منظور کرلیا ہے جس کے بعد  قائم مقام صدر نے فنانس بل پر دستخط کردیے ہیں۔

وفاقی بجٹ کا کل تخمینہ 14 ہزار 480 ارب روپے ہے، وفاقی ترقیاتی بجٹ ساڑھے 900 ارب روپے ہوگا۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر ٹیکس وصولیوں کا ہدف بڑھایا گیا ہے۔

بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9 ہزار 200 سے بڑھا کر 9 ہزار 415 ارب روپے مقررکیا گیا ہے، پنشن ادائیگی 761 ارب سے بڑھا کر 801 ارب کردی گئی ہے۔ بجٹ میں مزید 215 ارب روپے کے ٹیکس عوام پر عائد کیےگئے ہیں۔

قابل ٹیکس آمدنی پر کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟

بجٹ میں تنخواہ دار افراد کے لیے ٹیکس کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جہاں قابل ٹیکس آمدنی 1,200,000 روپے سے زیادہ اور  2,400,000 روپے تک ہو  وہاں 12 لاکھ سے زائد آمدن پر 12.5 فیصدانکم ٹیکس جب کہ 15ہزار فکسڈ انکم ٹیکس دینا ہوگا۔

 جہاں قابل ٹیکس آمدنی 2,400,000  روپے سے زیادہ ہو لیکن 3,600,000 روپے سے زیادہ نہ ہو وہاں 24 لاکھ سے زائد رقم  پر 22.5 فیصد انکم ٹیکس جب کہ ایک لاکھ 65 ہزار  روپے فکسڈٹیکس ہوگا۔

جہاں قابل ٹیکس  آمدنی 3,600,000  روپے  سے   زیادہ  ہو  لیکن  6,000,000  روپے سے زیادہ  نہ  ہو، وہاں پر انکم  ٹیکس  کی  شرح  405,000  روپے  پلس  3,600,000  روپے  سے  زیادہ  رقم کا 27.5  فیصد ہوگی۔

جہاں قابل ٹیکس آمدنی 6,000,000  روپے سے زیادہ ہو، ٹیکس کی شرح 1,095,000 روپے پلس 6,000,000 روپے سے زیادہ رقم کا 35 فیصد ہوگی۔

 ترمیم شدہ فنانس بل 2023 نے تنخواہ دار فرد کے علاوہ افراد اور ایسوسی ایشن آف پرسنز (اے او پیز) کی آمدنی پر انکم ٹیکس میں بھی اضافہ کردیا ہے۔

پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ٹیکس ایک سے بڑھا کر 2 فیصدکردیا گیا ہے اور اس سے مزید 45 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے۔

اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ آپ کی تنخواہ پر کتنا انکم ٹیکس کاٹا جائےگا تو ہمارے انکم ٹیکس کیلکولیٹر پر اپنی ماہانہ تنخواہ درج کرکے فوری اپنے انکم ٹیکس کے بارے میں جان سکتے ہیں۔


مزید خبریں :