27 جون ، 2023
سپریم کورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کے خلاف کارروائی کے معاملے پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف ریفرنس جاری رکھنے کی درخواست خارج کر دی۔
جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس غیر مؤثر ہونے کے خلاف کیس کا فیصلہ سنایا۔
6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس منیب اختر نے تحریر کیا ہے، سپریم کورٹ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے 13 جون کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عدالتی فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ آئین پاکستان میں کسی جج کو ہٹانے کا اختیار سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کے بعد صدر مملکت کو حاصل ہے، آئین میں ایک حاضر سروس جج اور ریٹائرڈ جج کی تفریق کو واضح کر رکھا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کونسل ایسے جج کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتی جو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو چکا ہو، کسی جج کو پنشن اور مراعات سے محروم کرنے کا فورم بھی سپریم جوڈیشل کونسل ہی ہے۔
درخواست گزار نے سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کے خلاف شکایت آنے پر فوری کارروائی شروع کرنے کے احکامات دینے کی استدعا کی تھی۔