فیکٹ چیک: ارکان قومی اسمبلی نے سرکاری وسائل کا استعمال کرکے حج کا سفر کیا؟

پاکستان کی قومی ائیرلائن کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ 25 جون کو حج کےلئے سعودی عرب جانے والے تمام قانون سازوں نے اپنا مکمل کرایہ ادا کیا تھا

پاکستانی سوشل میڈیا صارفین اس دعویٰ پر  یقین کرتے نظر  آئے کہ متعدد اراکین پارلیمان عوامی فنڈز  استعمال کرتے ہوئے خصوصی چارٹرڈ طیارے کے ذریعے حج کرنے کیلئے سعودی عرب گئے۔

یہ دعویٰ غلط ہے۔

دعوٰی

25 جون کو ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ پی ڈی ایم حکومت ارکان پارلیمنٹ کے لیے حج پر جانے کے لیے مفت پرواز کا انتظام کرنے میں مصروف ہے۔

اس ٹوئٹ کو اب تک 340 سے زیادہ مرتبہ ری ٹوئٹ اور 900 سے زائد بار لائک کیا گیا ہے۔

دیگر ٹوئٹر صارفین نے بھی اسی طرح کے دعوے شیئر کیے۔

انہوں نے لکھا کہ ” ڈار صاحب نے اعلان کیا کہ ٹیکس ادا کرنے والوں نے ارکان اسمبلی کے حج  کیلئے مفت فلائٹ کا خرچ اٹھایا تاکہ وہ پاکستان کیلئے قرض سے چھٹکارہ کی دعا کریں۔“

حقیقت

پاکستان کی قومی ائیرلائن کے ایک سینیئر اہلکار نے اس بات کی تصدیق کی کہ 25 جون کو حج کے لیے سعودی عرب جانے والے ممبران اسمبلی نے ہوائی جہاز کاکرایہ ادا کیا تھا۔

پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز  (پی آئی اے) نے اس خصوصی پرواز کا انتظام کیا تھا۔

پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے جیو فیکٹ چیک کو میسجز کے ذریعے بتایا کہ  ”پی آئی اے نے کسی کو فلائٹ کے لیے کوئی مفت ٹکٹ نہیں دیا، اراکین پارلیمنٹ آئے اور ہمارے دفتر سے ٹکٹ لیے،  اس کے لیےسب کی ادائیگی کی گئی۔“

24 جون کو پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ حکومت نے 25 جون کو حج پر جانے کے خواہشمند اراکین پارلیمنٹ کے لیے خصوصی پرواز کا انتظام کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس کے لیے سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ کرنا تھا۔

پاکستان نے جون کے پہلے ہفتے میں حجاج کرام کے لیے خصوصی پروازیں شروع کی تھیں۔ آخری پرواز 20 جون کو روانہ ہونا تھی۔ تاہم، کچھ ممبران اسمبلی جنہوں نےحج کے لیے روانہ ہونا تھاوہ پاکستان میں جاری بجٹ اجلاس کی وجہ سے نہ جاسکے تھے۔

اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کے فلور پر کہا کہ ”ہم نے ان [اراکین اسمبلی] کے لیے کل [25 جون] کو ایک خصوصی پرواز کا انتظام کیا ہے، یہ سعودی حکام کے ساتھ معاہدے میں ہونا چاہیے تھا کیونکہ وہ 22-23 جون کے درمیان حج پروازوں کی اجازت نہیں دے رہے تھےـ“

وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر، جوکہ 25 جون کوخصوصی پرواز کے مسافروں میں شامل تھیں، نے بھی جیو فیکٹ چیک کو میسجز کے ذریعے بتایا کہ ”فلائٹ میں موجود ہر شخص نے پورا کرایہ ادا کیا۔“

اضافی رپورٹنگ: محمد بنیامین اقبال

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔