Time 15 جولائی ، 2023
دنیا

’مقصد صرف قرآن کی بیحرمتی کیخلاف آواز اٹھانا تھا‘، سویڈن میں نوجوان کا توریت نذرآتش کرنے سے گریز

سویڈن نے مسلم نوجوان کو اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے آج توریت اور انجیل نذرآتش کرنے کی اجازت دی تھی جس کی اسرائیل کی جانب سے مذمت کی گئی تھی— فوٹو: اے ایف پی
سویڈن نے مسلم نوجوان کو اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے آج توریت اور انجیل نذرآتش کرنے کی اجازت دی تھی جس کی اسرائیل کی جانب سے مذمت کی گئی تھی— فوٹو: اے ایف پی

سویڈن میں توریت اور انجیل نذر آتش کرکے احتجاج کرنے والے شامی نژاد سویڈش شہری احمد الوش نے عین وقت پر مقدس آسمانیں کتابیں نذرآتش کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ احتجاج کا مقصد قرآن پاک کی بےحرمتی کے خلاف آواز اٹھانا تھا۔

شامی نژاد سویڈش شہری نے اسٹاک ہوم میں اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کرنا تھا اور اس احتجاج میں توریت اور انجیل نذرآتش کرنے کا اعلان کیا تھا۔

سویڈن نے مسلم نوجوان کو اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے آج توریت اور انجیل نذرآتش کرنے کی اجازت دی تھی جس کی اسرائیل کی جانب سے مذمت کی گئی تھی۔

اجازت کے بعد احمد الوش اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے پہنچے اور انہوں نے توریت نذرآتش نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے پاس موجود لائٹر پھینک دیا اور کہا کہ مجھے اس کی بالکل ضرورت نہیں کیونکہ میں مقدس کتاب کو نذر آتش نہیں کروں گا نہ ہی کسی کو ایسا کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھاکہ احتجاج کا مقصد قرآن پاک کی بےحرمتی کے خلاف آواز اٹھانا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پیغام دینا تھا آزادی اظہارکی حدود ہوتی ہیں، معاشرے میں ایک دوسرے کے مذاہب کا احترام کرنا چاہیے۔

سویڈن میں رواں برس احتجاج کے نام پر قرآن پاک کی بےحرمتی کے 2 واقعات ہوئے جن میں سے ایک عیدالاضحیٰ کے موقع پر پیش آیا۔

خیال رہے کہ 28 جون کو سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر عید الاضحیٰ کے روز قرآن پاک کو نذرآتش کرنے اور بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا۔

مقامی پولیس کی سخت سکیورٹی میں عراقی شہری نے مسجد کے باہر قرآن پاک کو نذر آتش کیا اور مسلمانوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کی۔

قرآن پاک کی بے حرمتی پر دنیا بھر میں مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔

مزید خبریں :