فیکٹ چیک: کیا ایم این اے کی تنخواہ وفاقی سیکرٹری سے کم ہے؟

اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو کے دفتر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حقیقت میں پارلیمنٹیرین کی تنخواہ کا اسکیل ایک وفاقی سیکرٹری سے کم ہوتا ہے

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کئی مواقع پر یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ پاکستان میں ایک ممبر قومی اسمبلی کی ماہانہ تنخواہ ایک سینیئر  بیوروکریٹ،  یعنی وفاقی سیکرٹری سے کم ہے۔

یہ دعویٰ بالکل درست ہے۔

دعویٰ

خواجہ محمد آصف نے 25 جون کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”ہمارے متعلق، سیاستدانوں کے متعلق جو ایک غلط امپریشن (تاثر) کری ایٹ ہوتا ہے، میں بار بار لوگوں کو بتاتا ہوں کہ ہماری تنخواہ فیڈرل سیکرٹری سے بھی کم ہے، 1 لاکھ 68 ہزار روپے تنخواہ ہے، ایم این اے کی۔“

اب تک ان کی اس تقریر کو یوٹیوب پر ہزاروں مرتبہ دیکھا اور کئی ٹوئٹر اکاؤنٹس سے بھی شیئر کیا جا چکا ہے۔

حقیقت

وفاقی سطح پر ہر قسم کی اکاؤنٹنگ اور رپورٹنگ کے ذمہ دار حکومتی ادارے، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو (AGPR) کے دفترنے اس بات کی تصدیق کی ہے حقیقت میں ایک پارلیمنٹیرین کی تنخواہ کا اسکیل ایک وفاقی سیکرٹری سے کم ہوتا ہے۔

اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو کے ایک سینیئر افسر نےاپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ”خواجہ آصف نے صحیح کہا ہے۔“

ان کا کہنا تھا کہ” ان [فیڈرل سیکرٹری] کی تنخواہ تقریباً ساڑھے 4 لاکھ سے لے کر 4 لاکھ 90 ہزار روپے تک ہوتی ہے، ڈیپینڈ [انحصار] کرتا ہے اس کی سروس پر ۔“

جبکہ ایک ممبر نیشنل اسمبلی( ایم این اے) کی مجموعی ماہانہ تنخواہ [ٹیکسز کی کٹوتی سے پہلے] تقریباً 2 لاکھ 20ہزار روپے ہوتی ہے۔

اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو کے سینیئر افسرنے جیو فیکٹ چیک کے ساتھ ایک سرکاری دستاویز  بھی شیئر کی، جس میں سپریم کورٹ کے ججز، صدر مملکت، بیوروکریٹس، وزراء اور ممبران اسمبلی کی بنیادی اسکیلز کے مطابق تنخواہیں اور مراعات درج تھیں۔

دستاویز کے مطابق ایک ایم این اے کی مجموعی ماہانہ تنخواہ 2 لاکھ 13 ہزار روپے ہے، جبکہ تنخواہ کے علاوہ مراعات میں فیڈرل لاجز میں رہائش، مفت ٹیلی فون، سالانہ 3 لاکھ روپے کے سفری واؤچرز  یا 90ہزار روپے کا کیش الاؤنس اور  سالانہ 25 بزنس کلاس ریٹرن ائیر ٹکٹس بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ، دستاویز کے مطابق گریڈ 22 کے وفاقی سیکرٹریٹ میں تعینات وفاقی سیکرٹری کی مجموعی ماہانہ تنخواہ 5 لاکھ 91 ہزار 475 روپے ہے جس میں 95ہزار910 روپے ٹرانسپورٹ اور17 ہزار 500 روپے ماہانہ اردلی [گھریلو ملازم] الاؤنس شامل ہیں۔

اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو کے آفیسر نے جیو فیکٹ چیک کے ساتھ ایک وفاقی سیکرٹری کی سیلری سلِپ بھی شیئر کی، جس سے مذکورہ تنخواہ کی مزید تصدیق ہوتی ہے۔

جبکہ صدر سیکرٹریٹ یا وزیر اعظم آفس میں تعینات ایک وفاقی سیکرٹری 6 لاکھ 63 ہزار 265 روپے ماہانہ تنخواہ وصول کرتا ہے، اس میں مراعات بھی شامل ہیں۔

دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایک وفاقی وزیر کی مجموعی ماہانہ تنخواہ 3لاکھ 38 ہزار 125روپے ہے، جس میں 1لاکھ 3 ہزار 125 روپے گھر کا کرایہ، 29 ہزار روپے یوٹیلیٹی، 3 ہزار روپے گھریلو سفر اور ایک اضافی 1800 سی سی کار اور   600 لیٹر پٹرول شامل ہے۔

دستاویز میں دی گئی فہرست میں پاکستان کے وزیراعظم کی تنخواہ کا اسکیل سب سے کم ہے۔ وزیراعظم پاکستان کی تنخواہ صدر، ججز، وفاقی وزراء، ایم این ایز اور وفاقی سیکرٹریز سےبھی کم ہوتی ہے۔

ملک کے وزیراعظم کو تنخواہ کا 2 لاکھ 1 ہزار 574 روپے کا چیک ملتا ہے، دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ وزیراعظم تنخواہ نہیں لے رہے ہیں۔

اضافی رپورٹنگ: نادیہ خالد

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔