23 جولائی ، 2023
لاہور میں پراسرار طور پر ہلاک ہونے والے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس شارق جمال خان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی حتمی وجہ سامنے نہ آسکی۔
ڈی آئی جی شارق جمال جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب اپنے فلیٹ میں پراسرار طور پر مردہ پائے گئے تھے۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اُن کے جسم پر تشدد کے نشانات نہیں تھے لیکن جسم اکڑا ہوا تھا اور بائیں کُہنی پر زخم کا پرانا نشان تھا، متوفی کے دانتوں اور ہونٹوں پر خون کے نشان موجود تھے۔
ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شارق جمال کے پھیپھڑے متاثر پائے گئے، اُن کے جسمانی اعضا کے نمونے کیمکل تجزیے کے لیےفارنزک سائنس ایجنسی کو بھجوادیے گئے ہیں اور فارنزک رپورٹ میں ہی موت کی حتمی وجوہات کا تعین ہو سکے گا۔
خیال رہے کہ پولیس کا کہنا ہے کہ شارق جمال کا اپنی اہلیہ سے تنازع چل رہا تھا ، وہ ایک دوست کے فلیٹ میں قیام پذیر تھے۔