فیکٹ چیک: کیا پی ٹی آئی سپورٹرز کو سعودی عرب میں حج کے دوران گرفتار کر لیا گیا؟

پاکستان کی وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے دوسینئر افسران نے تصدیق کی ہے کہ رواں برس سعودی عرب میں کسی بھی پاکستانی حاجی کو دوران حج حراست میں نہیں لیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین ان دعوؤں پر یقین کرتے نظر آتے ہیں کہ سعودی عرب میں3  پاکستانی شہریوں کو حج کے دوران پاکستان تحریک انصاف کا جھنڈا لہرانے پر7  سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے ۔

یہ دعویٰ غلط ہے۔

دعویٰ

یکم جولائی کو ایک فیس بک صارف نے لکھا: ”تاریخ میں پہلی بار تین افراد کو حج کے دوران گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے،“ تفصیلات کےمطابق تین پاکستانیوں کو پاکستان تحریک انصاف کےجھنڈےاٹھانے،ویڈیو بنانےاور نیازی [سابق وزیراعظم عمران خان] کے نعرے لگانے پر گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

فیکٹ چیک: کیا پی ٹی آئی سپورٹرز کو سعودی عرب میں حج کے دوران گرفتار کر لیا گیا؟

اس پوسٹ کو آرٹیکل کے لکھے جانے تک 90 سے زیادہ بار لائک اور شیئر کیا گیا۔

دو جولائی کو ایک اور فیس بک صارف نے لکھا: ”حج کے موقع پر پی ٹی آئی کا جھنڈا لہرانے والے تین پاکستانیوں کو سات سات سال قید اور پچاس ہزار ریال فی کس جرمانہ عائد کیا گیا۔“

فیکٹ چیک: کیا پی ٹی آئی سپورٹرز کو سعودی عرب میں حج کے دوران گرفتار کر لیا گیا؟

حقیقت

پاکستان کی وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے دوسینئر افسران نے تصدیق کی ہے کہ رواں برس سعودی عرب میں کسی بھی پاکستانی حاجی کو دوران حج حراست میں نہیں لیا گیا ہے۔

وزارت کے ترجمان عمر بٹ نے جیو فیکٹ چیک کو ٹیلی فون پر بتایا کہ”میں نے بھی اس طرح کے دعوے سوشل میڈیا پر دیکھے ہیں، یہ فیک خبر ہے،ہمارے پاس گرفتاریوں کے متعلق کوئی اطلاع نہیں ہے“

انہوں نے مزید بتایا کہ تاہم اس سے قبل سعودی عرب میں 67 حاجیوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی تھی جن میں سے 66 واپس لوٹ آئے ہیں جبکہ ایک حاجی ابھی بھی لاپتہ ہے۔

اس کے علاوہ مکہ مکرمہ میں موجود وزارت کے ڈائریکٹر جنرل مشاہد حسین خالد نےبھی جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے پاس ابھی تک گرفتاریوں کے حوالے سے کوئی رپورٹ نہیں ہے۔

انہوں نے اپنے آڈیو پیغام میں بتایا کہ ”ایسی کوئی رپورٹ نہیں ہے، صرف ایک [پاکستانی] حاجی لاپتہ ہے۔“

اضافی رپورٹنگ : محمد بنیامین اقبال

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔