Time 26 جولائی ، 2023
پاکستان

عدالت کا پرویز الٰہی کو پیش نہ کرنے پر آئی جی اور ہوم سیکرٹری کی تنخواہ روکنے کا حکم

عدالت نے آئی جی پنجاب، آئی جی جیل اورہوم سیکرٹری پر 50، 50 ہزار جرمانہ بھی عائد کیا، 5 اگست کو پرویز الٰہی کو پیش کرنے کی ہدایت— فوٹو:فائل
عدالت نے آئی جی پنجاب، آئی جی جیل اورہوم سیکرٹری پر 50، 50 ہزار جرمانہ بھی عائد کیا، 5 اگست کو پرویز الٰہی کو پیش کرنے کی ہدایت— فوٹو:فائل

لاہور کی اسپیشل کورٹ سینٹرل نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر پرویزالٰہی کو پیش نہ کرنے پر ہوم سیکرٹری، انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات کی تنخواہیں روکنے کا حکم دے دیا۔

لاہور میں اسپیشل کورٹ سینٹرل کےجج بخت فخر بہزاد نے ایف آئی اے کے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی اور چوہدری پرویز الٰہی کو پیش نہ کرنے پر تحریری حکم جاری کیا۔

حکم میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کسٹڈی والےملزم کو عدالت کی مرضی کے بغیر منتقل کرنے کی ہمت کیسے ہوئی؟ آج ایک شخص کی آزادی پولیس کےہاتھ میں ہے توکل یہ آزادی کسی اورکےہاتھ میں جاسکتی ہے، ایک قیدی کو تین افسران نے مغوی بنایا ہے، یہ اقدام ریاست کی بےحسی بےنقاب کرتاہےجو ایک قیدی کو اس کے آئینی حقوق سے محروم کرنے پربھی اپنی جگہ سے نہیں ہلتی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ بات سمجھ سےباہر ہے کہ ریاست کیسے ایک شخص کو عدالت میں پیش کیے بغیر مسلسل قید میں رکھنے پرغافل ہے، یہ صورتحال ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا تقاضہ کرتی ہے لیکن ابھی تک اس پکار نے کسی کو نہیں جگایا۔

فیصلے کے مطابق سماعت شروع ہوئی تو عدالتی حکم کے باوجود پرویز الٰہی کو پیش نہ کیا گیا تو ڈی آئی جی علی ناصر رضوی نے بتایا کہ پولیس کی ٹیم صبح سے جیل کے باہر کھڑی ہے لیکن ملزم کو حوالے نہیں کیا جا رہا، عدالت نے پوچھا کہ کس کی اجازت سے ملزم کو راولپنڈی بھیجا گیا؟ تو ڈی آئی جی نے بتایا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ نے منتقل کیا۔

عدالت نے آئی جی پنجاب، آئی جی جیل اورہوم سیکرٹری کی تنخواہ روکنے کا حکم دیا اور  تینوں افسران پر 50، 50 ہزار روپے جرمانے بھی عائد کیا۔ 

عدالت نے تینوں افسران کو 5 اگست کے لیے اظہار وجوہ کا نوٹس بھی جاری کردیا اوریہ بھی حکم دیا کہ پرویز الٰہی کو پانچ اگست کو پیش کیا جائے۔

مزید خبریں :