فیکٹ چیک: مہنگائی کی وجہ سے کوئٹہ میں 35 ہزار طلباء نے اسکولوں کو چھوڑ دیا ہے؟

امریکا میں قائم عالمی تنظیم یونیسیف نے حالیہ مہینوں میں ایسا کوئی ڈیٹا یا رپورٹ شائع نہیں کی ہے

سوشل میڈیا صارفین نے جھوٹے دعوؤں کے ساتھ پوسٹس شیئر کی ہیں کہ اقوام متحدہ کے بچوں کے ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف) کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی نے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں35 ہزار بچوں کو اسکول چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے۔

دعویٰ

13 جولائی کو ایک صارف نے فیس بک پر لکھا کہ یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی وجہ سے صرف کوئٹہ شہر میں 35ہزار بچوں کو اسکول چھوڑ کر  والدین نے مختلف کاموں پر لگا دیا ہے۔

اس پوسٹ کو آرٹیکل کے لکھے جانے تک21 مرتبہ شیئر اور  100 سے زائد بار لائیک کیا گیا ہے۔

اسی طرح کے اور دعوے فیس بک کے ساتھ ساتھ ٹوئٹر پر بھی پوسٹ ہوچکے ہیں۔

حقیقت

امریکا میں قائم عالمی تنظیم یونیسیف نے حالیہ مہینوں میں ایسا کوئی ڈیٹا یا رپورٹ مرتب یا شائع نہیں کی ہے۔

اسلام آباد میں یونیسیف کے کمیونیکیشن اسپیشلسٹ عبدالسمیع ملک نے جیو فیکٹ چیک کوٹیلی فون پر بتایا، "میں نے اپنے کوئٹہ کے دفتر سےتعلیم سےمنسلک لوگوں سے بھی دو بار چیک کیا ہے یونیسیف نے ایسی کوئی رپورٹ شائع نہیں کی ہے۔ تاہم، وہ حکومت بلوچستان کے محکمہ تعلیم کے ساتھ مل کر سروے کر رہے ہیں کہ صوبے میں اس عرصے کے دوران کتنے بچے [اسکولوں سے] باہر ہوئے تھے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک کچھ بھی حتمی نہیں ہے اور حکومت بلوچستان کی جانب سے یونیسیف کے نتائج کی تصدیق کے بعد ہی ڈیٹا شائع کیا جائے گا۔

سمیع نے کہا، "35 ہزاربچوں کا ایک ہی شہر سے اسکولوں سے نکلنا ممکن یا مستند نظر نہیں آتا، لیکن ہم ابھی تک اس پر کام کر رہے ہیں۔"

اب تک کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 5 سے 16 سال کی عمر کے 22.8 ملین بچے اسکول نہیں جاتے۔

اضافی رپورٹنگ:فیاض حسین

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔