10 اگست ، 2023
لاہور: کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ کے علاج کے لیے بنائے گئے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر جودت سلیم کا کہنا ہےکہ بچی کی طبیعت میں بہتری آرہی ہے لیکن ابھی وہ چلنے کے قابل نہیں۔
جیو نیوزسےگفتگو کرتے ہوئے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر جودت سلیم نے بتایا کہ رضوانہ کی طبیعت پہلے سے بہتر ہو رہی ہے، پولیس نے ابھی تک رضوانہ کا بیان ریکارڈ نہیں کیا جب کہ بچی اپنے ساتھ ہونے والے سلوک پرکوئی بات نہیں کرتی۔
انہوں نے کہا کہ ماہرنفسیات روزانہ رضوانہ کی کونسلنگ کرتا ہے،گزشتہ روز رضوانہ کی پلاسٹک سرجری کی گئی، کل پلاسٹک سرجری کاجائزہ لےکر مزید سرجری کا فیصلہ کیا جائیگا، رضوانہ بیٹھ سکتی ہے لیکن ابھی چلنےکےقابل نہیں ہوئی۔
کیس کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش جاری
دوسری جانب وفاقی پولیس رضوانہ تشدد کیس کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کررہی ہے جس میں بچی کو ملازمت پر رکھوانے والے ٹھیکیدار کو شامل تفتیش کرلیا گیا ہے جب کہ رضوانہ کو ابتدائی طبی امداد دینے والے ڈاکٹر نےبیان دینے سے معذرت کرلی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ تفتیشی ٹیم کا ایک اہلکار سرگودھا میں موجود ہے اور ٹیم لاہور میں ہے، سرگودھا میں موجود پولیس اہلکار متاثرہ بچی کی فیملی سے متعلق معلومات جمع کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں گھریلو تشدد کا شکار بچی گزشتہ کئی روز سے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے، بچی کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سمیت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق بھی نوٹس لے چکی ہے۔
عدالت نے کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ پر تشدد کیس میں نامزد سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ سومیہ عاصم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔