فیکٹ چیک : اتحادی حکومت نے کراچی میں زیرِ تعمیر شوکت خانم ہسپتال پر کام نہیں رکوایا

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہےکہ ”مختلف وجوہات کی بناء پر“ کچھ تاخیر ہوسکتی ہے جیسا کہ سپلائی چین میں رکاوٹ وغیرہ۔

سوشل میڈیا پر ہزاروں مرتبہ دیکھی جانے والی ایک ویڈیو اس دعویٰ کے ساتھ شیئرکی جا رہی ہے کہ صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں سابق وزیراعظم عمران خان کےزیر تعمیر شوکت خانم کینسر ہسپتال کی تعمیر پی ڈی ایم حکومت نے روک دی ہے۔

دعویٰ

30 جولائی کو ایکس ،جو پہلےٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر ایک صارف نےلکھا کہ”شوکت خانم ہسپتال، کراچی،[جس کا] 14 اگست 2023 کو افتتاح کا منصوبہ بنایا گیا تھا، اب تمام تعمیراتی کام روک دیے گئے ہیں۔ شکریہ PDM حکومت او PPP پارٹی کا جنہوں نے ہمیشہ کسی نہ کسی آڑ میں کراچی کے پراجیکٹس کو نشانہ بنایا، کچھ نہ ملا تو عمران کی آڑمیں یہ پراجیکٹ بھی بند کردیا۔“

ٹوئٹر صارف نے ایک نامکمل عمارت کی ویڈیو بھی پوسٹ کی،اس ویڈیو کے پسِ منظر میں ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ یہ ایک ”قومی سانحہ“ ہے کہ اس ہسپتال کا تمام کام روک دیا گیا ہے۔

ویڈیو میں مزید کہا گیا کہ ”یہ کیا اِن لوگوں [PDM] نے ہمارے ساتھ۔“

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس ویڈیو کو 49ہزار سے زیادہ بار دیکھا اور 1ہزار سے زائد مرتبہ ری پوسٹ کیا گیا ہے۔

اسی ویڈیو کو فیس بک پراس دعویٰ کے ساتھ شیئر کیا گیاکہ” کتنے افسوس کی بات ہے کہ جس ملک کو صحت اور نوکریوں کی سخت ضرورت ہے، وہاں شوکت خانم ہسپتال کراچی کا منصوبہ عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کے خلاف سراسر دشمنی کی وجہ سے روک دیا گیا ہے۔“

حقیقت

ہسپتال کی انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ کراچی میں شوکت خانم کینسر ہسپتال کی تعمیر کو روکا نہیں گیا بلکہ یہ جاری ہے۔

شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ”[ہسپتال کی تعمیر پر] 2019 ء میں کام شروع ہوا اور 2024ء میںکسی وقت ختم ہو جائے گا۔“

انہوں نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ”مختلف وجوہات کی وجہ سے [ہسپتال کی تعمیر میں] کچھ تاخیر ہوسکتی ہے جیسے سپلائی چین میں رکاوٹ وغیرہ۔“

ڈاکٹر فیصل سلطان نے سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے ان تمام دعوؤں کو بھی مسترد کیا کہ 14 اگست کو اس ہسپتال کا افتتاح ہونے جا رہا ہے۔

انہوں نے ٹیلی فون پر جیو فیکٹ چیک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ” ایسا کوئی اعلان نہیں ہوا تھا۔“

اضافی رپورٹنگ: نادیہ خالد

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔