فیکٹ چیک :کیا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا ہے؟

نہ تو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نےاور نہ ہی ان کے ترجمان نے پاکستان کے سابق وزیراعظم کے بارے میں ایسا کوئی بھی تبصرہ کیا ہے۔

5 اگست کو پولیس نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے گرفتار کیا جب ایک عدالت نے انہیں توشہ خانہ کیس (غیر قانونی طور پر سرکاری تحائف فروخت کرنے) کے جرم میں 3 سال قید کی سزا سنائی۔

ان کی گرفتاری کے فوراً بعدسوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جانے لگا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے عمران خان کی گرفتاری کو ”غیر قانونی“ قرار دیا ہے۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

9 اگست کو ایک فیس بک صارف نےاپنی پوسٹ میں لکھا کہ ”تمام پاکستانیوں کو مبارک ہو، اقوام متحدہ کی جنرل سیکرٹری نے عمران خان کی گرفتاری اور نا اہلی کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ “

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 100 سے زائد مرتبہ شیئر اور 86 بار لائک کیا گیا۔

ایک اور فیس بک صارف نے بھی اپنی پوسٹ میں ایسا ہی دعویٰ کیا۔

اس ٹوئٹ کو سوشل میڈیا پر اب تک تقریباً 1 ہزار مرتبہ لائک کیا گیا۔

حقیقت

نہ تو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نےاور نہ ہی ان کے ترجمان نے پاکستان کے سابق وزیراعظم کے بارے میں ایسا کوئی بھی تبصرہ کیا ہے۔

انتونیو گوتریس نے 5 اگست کے بعد سے اب تک عمران خان کی قید سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

تاہم، ایک بیان ہے جو ان کی طرف سے جاری کیا گیا تھا جب عمران خان کو پچھلی مرتبہ مئی میں گرفتار کیا گیا تھا، اس وقت بھی سیکرٹری جنرل نے اس گرفتاری کو ”غیر قانونی“ قرار نہیں دیاتھا ۔

ان کا بیان یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

جیو فیکٹ چیک نے 5 اگست سے اب تک سیکرٹری جنرل کے ترجمان کی ڈیلی پریس بریفنگزکو چیک کیا ہے۔

اب تک کی جانے والی چاروں پریس بریفنگز میں سیکرٹری جنرل کے دفتر سے صرف ایک مرتبہ یعنی 7 اگست کو عمران خان کے بارے میں بات کی گئی اور اس مرتبہ بھی گرفتاری کو”غیر قانونی “ نہیں کہا گیا۔

ایک صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ ”پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بارے میں کیا آپ کا کوئی تبصرہ یا مشاہدہ ہے، کچھ مہینوں تک انتخابات ہونے والے ہیں؟ “

اس کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کو دیکھ رہے ہیں۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ”وہ [سیکرٹری جنرل] تمام فریقوں سے تشدد سے باز رہنے کا مطالبہ کرتے ہیں، انہوں نے پُرامن اجتماع کے حق کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

 سیکرٹری جنرل حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ سابق وزیراعظم کے خلاف لائی جانے والی کارروائی میں مناسب عمل اور قانون کی حکمرانی کا احترام کریں۔“

اس کے علاوہ، جیو فیکٹ چیک نے اسلام آباد میں اقوام متحدہ کی نیشنل انفارمیشن آفیسر مہوش حیدر علی سےبھی رابطہ کیا۔ انہوں نےجیو فیکٹ چیک کے ساتھ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دفتر سے جاری ہونے والی 7 اگست کی پریس بریفنگ کے لِنک کے علاوہ ان[ سیکرٹری جنرل ] کا کوئی بھی دوسرا بیان شیئر نہیں کیا ۔

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔