Time 19 اگست ، 2023
دنیا

کینیڈا کے جنگلات میں دہائی کی بدترین آگ، 22 ہزار سے زائد افراد بے گھر

آگ سے متاثرہ علاقے کے رہائشیوں کو بچانے کے لیے انہیں سڑکوں اورہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے/ فوٹو بشکریہ بی بی سی
آگ سے متاثرہ علاقے کے رہائشیوں کو بچانے کے لیے انہیں سڑکوں اورہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے/ فوٹو بشکریہ بی بی سی

کینیڈا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کو دہائی کی بدترین آگ قرار دیا گیا ہے جب کہ آگ سے متاثرہ صوبے برٹش کولمبیا میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی  ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق کینیڈا کے جنگلات میں آتشزدگی کے باعث ویسٹ کیلوونا کا شہر شدید متاثرہوا ہے جہاں گھروں کو بری طرح نقصان پہنچا ہے جب کہ صوبے برٹش کولمبیا میں سرکاری طور پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

برٹش کولمبیا کے سربراہ ڈیوڈ ایبے نے خبردار کیا ہےکہ آتشزدگی کے نتیجے میں صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے اور ہم آنے والے دنوں میں شدید چیلنجنگ صورتحال میں ہوں گے۔

رپورٹس کے مطابق مک ڈوگل کے جنگلات میں آگ نے 24 گھنٹوں کے دوران 6800 ایکڑ کے رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کے باعث تقریباً 4800 افراد کو علاقے سے انخلا کا حکم دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ کینیڈا کے مغربی علاقے سے تعلق رکھنے والے تقریباً 22 ہزار افراد گھر چھوڑ چکے ہیں۔

آگ سے متاثرہ علاقے کے رہائشیوں کو بچانے کے لیے انہیں سڑکوں اورہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔

برٹش کولمبیا کے سربراہ ڈیوڈ ایبے کا کہنا ہےکہ اس سال ہم جنگلات کی بدترین آگ کا سامنا کررہے ہیں جو تیزی سے بڑھ رہی ہے اسی وجہ سے صوبے میں ایمرجنسی کا نفاذ کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ ہم ایسی پوزیشن میں ہوں جس میں لوگوں کو فوری طور پر مدد فراہم کرسکیں۔

ایبے کا کہنا تھا کہ علاقے سے زیادہ سے زیادہ افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے جب کہ شہریوں کی جانب سے متاثرہ علاقوں کا سفر ترک نہ کیا گیا تو ایمرجنسی کے احکامات میں ان علاقوں کے لیے سفری پابندیاں بھی شامل ہوسکتی ہیں۔

مزید خبریں :