فیکٹ چیک : کیا صوبہ سندھ کا محکمہ زراعت انکم ٹیکس وصول نہیں کرتا ؟

صوبہ سندھ کے محکمہ زراعت میں انکم ٹیکس اکٹھا کرنے کا کوئی سیکشن موجود نہیں ہےکیونکہ قانون کے تحت زرعی ٹیکس جمع کرنے کا اختیار محکمہ بورڈ آف ریونیو کے پاس ہے۔

پاکستان کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ایک سابق چیئرمین شبر زیدی نے دعویٰ کیا ہے کہ سندھ میں محکمہ زراعت ہے لیکن اس کے پاس کسانوں سے آمدنی پر ٹیکس وصول کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

زیدی کا بیان درست ہے لیکن اس میں اہم سیاق و سباق غائب ہے۔

دعویٰ

ٰ28 جولائی کو ایک وفاقی ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ،جس کا کام ٹیکس قوانین کا انتظام اور نفاذ کرنا ہے، ادارے کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران کہا کہ حکومت کے ٹیکس ریونیو میں زراعت کی کم شرح کی کئی وجوہات ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے ایک وجہ یہ ہے کہ سندھ کے محکمہ زراعت میں انکم ٹیکس وصولی کا کوئی شعبہ نہیں ہے۔

شبرزیدی نے کہا کہ” میں سندھ میں نگران وزیر خزانہ رہ چکا ہوں اور میں یہ آن ریکارڈ کہہ رہا ہوں ، سندھ میں ایگریکلچر انکم ٹیکس کا ڈیپارٹمنٹ ہی نہیں ہے، مطلب آپ کیا بات کررہے ہیں، آپ مجھے کیا کہہ رہے ہیں کہ ایگریکلچر کا انکم ٹیکس ریکور [وصول] نہیں ہو رہا ہے۔ “

اس ویڈیو کو 1 لاکھ 48 ہزار مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔

حقیقت

یہ سچ ہے ، حکام نے تصدیق کی ہے کہ سندھ کے محکمہ ایگریکلچر، سپلائی اور پرائسز میں انکم ٹیکس کا ڈیپارٹمنٹ نہیں ہے، تاہم اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک الگ محکمے، بورڈ آف ریونیو کو قانون کے تحت صوبے میں زمین اور زرعی ٹیکس جمع کرنے کا کام سونپاگیا ہے۔

درحقیقت، پاکستان کے کسی بھی صوبے کے محکمہ زراعت کے پاس انکم ٹیکس کا کوئی سیکشن نہیں ہے۔

صو بہ سندھ کے ایگریکلچر، سپلائی اینڈ پرائس ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری اعجاز احمد مہیسر نے فون پر جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ بورڈ آف ریونیو صوبے میں ”واحد لینڈ ریونیو اکٹھا کرنے والا ادارہ“ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ”محکمہ زراعت ٹیکس جمع کرنے کے لیے درست محکمہ نہیں ہے۔“

اس کے بعد جیو فیکٹ چیک نے سندھ کے چیف سیکریٹری محمد سہیل راجپوت سے رابطہ کیا، جنہوں نے 11 اگست کو اس بات کی تصدیق کی، (سہیل راجپوت ا ب ایک اور ڈیپارٹمنٹ میں ٹرانسفر کر دیے گئے ہیں )۔

سہیل راجپوت نے جیو فیکٹ چیک کو میسجز کے ذریعے بتا یا کہ ”بورڈ آف ریونیو کے ذریعے زمین سے تمام ریونیو کی وصولی کا نظام آزادی سے پہلے سے موجود ہے، یہ چاروں صوبوں میں ایک جیسا ہے۔“

مزید برآں، کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک وکیل زاہد ایف ابراہیم نے جیو فیکٹ چیک کو وضاحت کی کہ صوبائی قانون، سندھ لینڈ ٹیکس اینڈ ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت بورڈ آف ریونیو کو زرعی ٹیکس جمع کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔
اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے
رابطہ کریں۔