Time 26 اگست ، 2023
پاکستان

حکومت کم ازکم 300 یونٹ تک گھریلو صارفین کے ٹیکس کم کرسکتی ہے: مفتاح اسماعیل

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

کراچی: مسلم لیگ ن کے رہنما اور  سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہےکہ بجلی کے بل زیا دہ آنےکے قصور  وار موجودہ نگران وزیراعظم نہیں ہیں، حکومت کم ازکم 300 یونٹ تک گھریلو صارفین کے ٹیکس کم کرسکتی ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام 'نیاپاکستان' میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بجلی کے بل انتہا سے بڑھ چکے ہیں، جب میں وزیر تھا تو شہباز شریف نے فون کیا تھا کہ 200 یونٹ والوں کی بجلی کی قیمت نہ بڑھائیں، اس وقت ہم نے 200 یونٹ والے صارفین کے لیے آئی ایم ایف سے بات کی تھی تو آئی ایم ایف مان گیا تھا، حکومت اب بھی 200 یونٹ سے 300 یونٹ کے صارفین کے ٹیکس کم کرسکتی ہے۔

 مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت کم ازکم 300 یونٹ تک گھریلوصارفین کے ٹیکس کم کرسکتی ہے، 300 یونٹ تک کے صارفین کے ٹیکس ختم کرنے سے پہلے آئی ایم ایف سے پوچھنا  پڑےگا، بلوں کے معاملے  پر اگر آئی ایم ایف سے بات کرلیں تڑی نہ لگائیں تو وہ بات مان جائےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت چاہے توبجلی کے بلوں سے سیلز ٹیکس ختم کرسکتی ہے، مگر جو ہدف ہے وہ تو حاصل کرنا ہوگا، اگربجلی کے بلوں سے سیلز ٹیکس ختم کریں گے تو کہاں سے جمع کریں گے؟ اگرپراپرٹی، زرعی آمدن، سروسز سیکٹر پر سیلزٹیکس لگانے سے گریزکریں گے تو غریبوں پر ہی لگائیں گے جوکیا جارہا ہے، بیٹھ کر سوچنا چاہیےکہ امیر لوگوں سے ٹیکس کیسے اکٹھا کرنا ہے؟ صرف غریبوں پرٹیکس نہیں لگانا۔

سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 22-2021 میں 1350 ارب روپے محکمہ بجلی کو سبسڈی کی مد میں دیےگئے تھے، 23-2022 میں بھی شاید 1350 ارب روپے سبسڈی کی مد میں محکمہ بجلی کو دیےگئے ہیں، ہم پچھلے 20 سے 30 سال سے اصلاحات نہیں کر رہے، ہم گردشی قرضہ بڑھاتے رہے، بجلی کی چوری نہیں رکی اور  وہ سارا خمیازہ آج کے صارف کوبھگتنا پڑ رہا ہے، جوبجلی کا بل ادا نہیں کرتے اس کا خمیازہ بھی بل دینے والے صارفین کوبھگتنا پڑتا ہے۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا  تھا کہ پاکستان کی حکمرانی ناقص ہے ہم  یہاں کچھ نہیں کرسکتے، گردشی قرضےکا مسئلہ مشرف کے دور سے لےکر اب تک ہے،گردشی قرضہ ہرسال بڑھتا جارہا ہے، ٹیرف بڑھانا اصلاحات نہیں ہوتا نجکاری کرنا اصلاحات ہوتا ہے، تمام ڈسکوزکی نجکاری کی جائے، 1994 اور  2002 کے کنٹریکٹس پورے ہوگئے ہیں ان کو ختم کردیں تاکہ سستی بجلی بناسکیں۔

مزید خبریں :