پاکستان

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں 300 ارب کی اسمگلنگ، وزیراعظم نے نوٹس لے لیا

ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمد کی گئیں بیشتر مصنوعات پاکستان میں ہی فروخت کی جا رہی ہیں: ذرائع۔ فوٹو فائل
ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمد کی گئیں بیشتر مصنوعات پاکستان میں ہی فروخت کی جا رہی ہیں: ذرائع۔ فوٹو فائل

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پیٹرولیم مصنوعات اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ کا نوٹس لے لیا۔

وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے آج 3 بجے اجلاس طلب کر لیا۔

ذرائع کے مطابق افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے پاکستان کو سالانہ 300 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمد کی گئیں بیشتر مصنوعات پاکستان میں ہی فروخت کی جا رہی ہیں اور پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے خزانے اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ وزارتوں کے حکام کو قابل عمل حل کی تجاویز تیار کر کے ساتھ لانے کی ہدایت کر دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے لیے وزارت خزانہ، وزارت تجارت، وزارت پیٹرولیم اور ایف بی آر حکام کو طلب کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :