01 ستمبر ، 2023
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اسمگلنگ روکنے اور اس میں ملوث حکام کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت اسمگلنگ کی روک تھام پراجلاس ہوا جس میں سرحدی علاقوں میں مختلف اشیا کی اسمگلنگ کی روک تھام کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے 10 اضافی جوائنٹ چیک پوسٹس بنادی گئیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتھک محنت سے اسمگلنگ میں 40 فیصد کمی آئی ہے۔
نگران وزیراعظم نے چینی، پیٹرولیم مصنوعات، یوریا اور زرعی اجناس کی اسمگلنگ روکنے کی ہدایت کی اور کہا کہ بلوچستان میں اسمگلنگ میں ملوث سرکاری افسران کی انٹرایجنسی رپورٹ بنائی جائے اور اسمگلنگ میں ملوث افسران کے خلاف مؤثرکارروائی کرکےانہیں سزا دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے محصولات میں کمی اور زرمبادلہ پرشدید دباؤ پڑتا ہے، معیشت کے مجموعی حجم کو اسمگلنگ کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے اور اسمگلنگ کے ناسور کو ملک سے ختم کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ اسمگلنگ کے ناسور کی روک تھام کیلئے خود ہفتہ وار اجلاس میں جائزہ لوں گا۔
انہوں نے ایران کے ساتھ بارڈر مارکیٹس کو مزید فعال بنانے کی ہدایت بھی کی۔
بعدازاں اپنی ٹوئٹ میں نگران وزیراعظم کا کہنا تھاکہ پاکستان کی معاشی مشکلات کی ایک بڑی وجہ اسمگلنگ بھی ہے، ٹیکس چوری، ڈالر کی بڑھتی قیمت اور دیگر مسائل اسمگلنگ سے جڑے ہوئے ہیں، اسمگلنگ روکنے اور اس میں ملوث حکام کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔