04 ستمبر ، 2023
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے صوبوں اور سکیورٹی اداروں کو بجلی چوروں اور ڈیفالٹرز کے خلاف ایکشن لینےکی ہدایت کردی۔
اسلام آباد میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت توانائی اجلاس ہوا، جس میں حکومت نے آئی ایم ایف سے ریلیف نہ ملنے کے بعد بجلی چوری روکنے، نادہندگان سے واجبات وصول کرنے اور سورج اور پانی سے بجلی کے چھوٹے منصوبوں پر کام تیز کرنے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میں سرکلر ڈیٹ کم کرنےکا بھی عزم کیا گیا۔
بعد ازاں غیرملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سےگفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت بجلی صارفین کو ریلیف کے لیے حقائق پر مبنی غیر روایتی حل تلاش کرنے کے لیےکوشاں ہے، حکومت بجلی بلوں کے معاملے پر مالیاتی اداروں سے وعدوں پر عمل درآمد کرے گی۔
نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو مطمئن کرنے کے لیے حقائق پر مبنی فیصلہ کرےگی، گردشی قرضہ، بجلی چوری اور لائن لاسز بڑے چیلنجز ہیں، حکومت احتجاج کرنے والوں کے جذبات مجروح کیے بغیر مسئلےکا قلیل مدتی حل تلاش کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ عبوری حکومت نے سرمایہ کاری کے حصول کی پالیسی پر توجہ کی ہے، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل معاشی بحالی کی حکمت عملی ہے، زراعت، معدنیات، دفاعی پیداوار اور آئی ٹی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، دو یا اس سے زیادہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی فوری نجکاری کی جائےگی، بجلی اور ٹیکس کے شعبوں میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔