’2018 میں مسلط حکومت کا مقصد کشمیر کو بھارت کے حوالے اور اسرائیل کو تسلیم کرنا تھا‘

دنیا میں باقی بھی تو اسلامی ممالک ہیں، ایک پاکستان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ آئینی ترمیم واپس لیں: سربراہ پی ڈی ایم__فوٹو: فائل
دنیا میں باقی بھی تو اسلامی ممالک ہیں، ایک پاکستان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ آئینی ترمیم واپس لیں: سربراہ پی ڈی ایم__فوٹو: فائل

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) و جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی حکومت نے ملک کو معاشی دلدل میں دھکیل دیا۔

لاہور میں جے یو آئی کے زیر اہتمام ختم نبوت کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پاکستان کو ہی کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے، کیوں دباؤ ڈالا جا رہا ہے، دنیا میں باقی بھی تو اسلامی ممالک ہیں، ایک پاکستان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ آئینی  ترمیم واپس لیں۔

انہوں نے کہا کہ 2018 میں جو حکومت مسلط کی گئی وہ ایجنڈے پر بنائی گئی تھی،کشمیر کو انڈیا کے حوالے کرنا اور اسرائیل کو تسلیم کرنا ان کا مقصد تھا، اس حکومت نے پاکستان کو معاشی دلدل میں دھکیلا۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا میں  نہیں دیکھ رہا کہ کوئی آنے والی حکومت ہمیں اس دلدل سے نکال سکے گی، ملک میں پہلے معاشی عدم استحکام لایا گیا اور پھر سیاسی ، معاشی دلدل میں دھکیل کر لڑوانے کی کوشش کی گئی لیکن ہم نے یکجہتی قائم کیے رکھی، یہ ساری باتیں عوام کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دانشوروں کو اسرائیل کو تسلیم کرنے میں تو مفاد نظر آتا ہے لیکن فلسطینی مسلمانوں پرظلم و جبر نظر نہیں آتا،نہ انڈیا، نہ بنگلا دیشی، نہ افغانستان اور نہ ہی ایران کی معیشت پر یہ دباؤ ڈالا جاتا ہے جو پاکستان پرڈالا جاتا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے مزید کہا کہ تمام دوست ممالک نے ہاتھ روکے ہوئے ہیں کہ دوبارہ وہی حکومت آئے تو مدد کریں۔

مزید خبریں :