Time 07 ستمبر ، 2023
انٹرٹینمنٹ

جیو فلمزکی ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے ہدایت کار بلال لاشاری آسکر کی سلیکشن کمیٹی میں شامل

فوٹو: پی اے ایس سی
فوٹو: پی اے ایس سی

آسکر ( اکیڈمی) ایوارڈز کے لیے پاکستان سے فلموں کے انتخاب کے لیے  پاکستانی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی نے اپنے نئے اراکین کا اعلان کردیا ہے۔

 پاکستانی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین محمد علی نقوی نے 96 ویں اکیڈمی ایوارڈز کے لیے اپنی ٹیم کا اعلان کیا ہے جوکہ آئندہ  آسکر کے لیے بہترین غیر ملکی زبان کی فلم کی کیٹیگری کے لیے پاکستانی فلموں کا انتخاب کرے گی۔

  پاکستانی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی میں پاکستانی سنیما کے بہترین اور کامیاب افراد شامل کیے گئے  ہیں جن میں چیئرمین محمد علی نقوی سمیت  جیو  فلمز  کی پیشکش  ”دی لیجنڈ آف مولاجٹ“ کے ہدایت کار  بلال لاشاری، اداکار فواد خان،اداکار احمد علی اکبر، مصنفہ فاطمہ بھٹو، سماجی کارکن فریحہ الطاف اور  دستاویزی فلم ساز مدیحہ سید سمیت دیگر باصلاحیت افراد شامل ہیں۔

 کمیٹی کے چیئرمین

کمیٹی کے نو منتخب چیئر مین محمد علی نقوی، نقوی اکیڈمی آف موشن پکچرز اینڈ ٹیلی ویژن اکیڈمی کے رکن ہیں اور اپنے ساتھ با اثر کہانی سنانے کی میراث لے کر آئے ہیں۔ انہوں نے Netflix‏ ‏Original Top 10 docu-series ٹرننگ پوائنٹ : نائن الیون اور دہشت گردی کے خلاف جنگ، تیار کی۔  ان کی تازہ ترین فلم The Accused: Damned Or Devoted ؟ فی الحال ایک پرائم ٹائم ایمی کے لیے تیار ہے، نان فکشن کے علاوہ  نقوی نے فکشن فیچرز تیار کی ہیں۔

بلال لاشاری

بلال لاشاری ایک ایوارڈ یافتہ ہدایت کار اور سینماٹو گرافر ہیں جن کی حالیہ جیو فلمز کی پیشکش ، انسائیکلو میڈیا اور لاشاری فلمز کا شاہکار بلاک بسٹر ”دی لیجنڈ آف مولاجٹ“ اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی پنجابی زبان کی فلم ہے اور  پاکستان کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بھی ہے۔

احمد علی اکبر

احمد علی اکبر ایک باصلاحیت پاکستانی اداکار ہیں جو لال کبوتر اور پری زاد جیسی مشہور پروڈکشنز میں اپنی شاندار پر فارمنس کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا ٹینس ، گلوکاری اور تھیٹر کا پس منظر ہے، جس میں لندن (یوکے) میں شیکسپیئر ز گلوب میں کام بھی شامل ہے۔

فاطمہ بھٹو

فاطمہ بھٹو، فکشن اور نان فکشن دونوں کی مشہور مصنفہ ہیں، جن میں بیلی کے پرائز سے طویل فہرست میں دی شیڈ و آف دی کریسنٹ مون اور میموئر سونگس آف بلڈ اینڈ سورڈ شامل ہیں، اکثر انصاف ، ثقافت اور آب و ہوا کے مسائل پر خطاب اور بات کرتی ہیں۔

 فواد خان

 فواد خان ایک  ورسٹائل فلم اور ٹی وی اداکار ، گلوکار  اور ماڈل ہیں، جو سرحد کے دونوں طرف مشہور  ہیں، انہوں نے 2007 میں فلم 'خدا کے لیے' سے شہرت حاصل کی، لکس اسٹائل ایوارڈز جیتے۔ ہمسفر' اور 'زندگی گلزار ہے' کے لیے، اور 'خوبصورت' کے ساتھ بہترین مرد ڈیبیو کے لیے فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا۔ وہ پاکستان کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم مولا جٹ میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔

فریحہ الطاف

فریحہ الطاف پاکستان کی پریمیئر اہم ایونٹ مینیجر اور ڈائریکٹر ہیں، جن کے کیٹ واک کے بینر تلے لکس اسٹائل ایوارڈز ، پاکستان فیشن و میکس، یو این پاکستانی فلم فیسٹیولز سمیت3500 شوز شامل ہیں۔ فریحہ الطاف ایک انتھک کارکن ہیں جو بچوں کے جنسی استحصال  اور  صنفی مساوات کی وکالت کرتی ہیں۔

حیافاطمہ اقبال

فلم ساز ماہر تعلیم اور دستاویزی ایسوسی ایشن آف پاکستان کی شریک بانی حیافاطمہ اقبال جن کی پچھلی فلموں میں اکیڈمی ایوارڈ اور ایمی ایوارڈ یافتہ 'اے گرل ان دی ریور اور ایمی فاتح آر مد ود فیتھ' شامل ہیں۔

مدیحہ سید

مدیحہ سید ایک ایوارڈ یافتہ پاکستانی دستاویزی فلم ساز، تحقیقاتی صحافی اور ثقافتی نقاد ہیں جن کی اثر انگیز فلمیں مقامی یونیورسٹیوں میں میڈیا اور صنفی مطالعہ کے نصاب میں شامل کی جاتی ہیں,  وہ سات بار لکس اسٹائل ایوارڈز کے لیے جیوری ممبر کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔

مہرین جبار

مہرین جبار ایک تنقیدی طور پر سراہی جانے والی ڈائر یکٹر، پروڈیوسر اور ایڈیٹر ہیں جن کا دو دہائیوں سے زیادہ کا تجربہ ہے اور انہیں اپنے کام کے لیے متعدد ایوارڈز بھی ملے ہیں۔ ان کے ہدایت کاری کے کام کے کیٹلاگ میں دو فیچر فلمیں، متعدد ٹی وی اور اسٹریمنگ سیریز ، شارٹس اور کارپوریٹ ویڈیوز شامل ہیں۔

نادیہ افگن

پاکستان کی ٹی وی اور فلم انڈسٹری میں دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے تجربہ کار اداکارہ، ہدایت کار اور  پروڈیوسر نادیہ افگن، کابلی پلاؤ، سنو چندا، پری زاد اور منٹو جیسی فلموں میں اپنے ایوارڈ یافتہ کام کے لیے مشہور ہیں۔

 صائم صادق

رائٹر  اور  ڈائر یکٹر صائم صادق جنہوں نے ورائٹی کے 10 ڈائر یکٹر ز ٹو واچ میں سے ایک کا نام دیا، نے کینز جیوری ایوارڈ یافتہ 'جو ائے لینڈ' کی ہدایت کاری کی جسے اکیڈمی ایوارڈز کے لیے بھی شارٹ لسٹ کیا گیا۔ اس سے پہلے ان کی مختصر فلم ڈارلنگ نے 76 ویں  وینس فلم فیسٹیول میں بہترین شارٹ فلم کا ایوارڈ جیتا تھا۔

اگلے مہینے کے دوران کمیٹی اہل فلموں کا جائزہ لے گی اور پاکستانی سنیما کی بہترین نمائندگی کرنے والی فلموں کا انتخاب کرے گی، منتخب فلم کو بہترین بین الا قوامی فیچر فلم کی کیٹیگری میں غور کے لیے اکیڈمی ایوارڈز میں پیش کیا جائےگا۔

مزید خبریں :