فیکٹ چیک: پی ڈی ایم کے دور میں 2 آرڈیننس اور 76 قوانین منظور ہوئے

اتحادی حکومت نے اپریل2022 سے اگست 2023 تک اپنی مدت کے دوران صرف 2 آرڈیننس جاری کیے

سوشل میڈیا صارفین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) نے اپنے 16 ماہ کے دور میں پارلیمنٹ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بڑی تعداد میں آرڈیننس جاری کیے ہیں۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

5 جولائی کو ایک سوشل میڈیا صارف نے ایکس، جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر صدر عارف علوی کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کو بہت سے آرڈیننس جاری کرنے کی اجازت دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

صارف نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر لکھا کہ ”پی ڈی ایم آرڈیننس پہ آرڈیننس پاس کروائے رے۔ گھر آجا او علوی تیرا دیس بلائے رے۔“

ایک اور ایکس صارف نے پی ڈی ایم حکومت کو ”مذاق“ قرار دیتے ہوئے اپنی پوسٹ میں پوچھا کہ راتوں رات کتنے ارڈیننس پاس کروائے؟“

حقیقت

یہ تمام دعوے غلط ہیں۔

مخلوط حکومت نے اپریل 2022 سے اگست 2023  تک اپنی مدت کے دوران صرف 2 آرڈیننس جاری کیے تھے، جبکہ اس کے علاوہ ، اس نے 76 قوانین منظور کئے۔

جیو فیکٹ چیک نے حکومتی ادارے پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کی ویب سائٹ سے یہ ڈیٹا اکٹھا کیا۔

ذیل میں PDM کے دورِ حکومت میں منظور کیے گئے قوانین اور آرڈیننس کی فہرست ہے:

فیکٹ چیک: پی ڈی ایم کے دور میں 2 آرڈیننس اور 76 قوانین منظور ہوئے
فیکٹ چیک: پی ڈی ایم کے دور میں 2 آرڈیننس اور 76 قوانین منظور ہوئے
فیکٹ چیک: پی ڈی ایم کے دور میں 2 آرڈیننس اور 76 قوانین منظور ہوئے
فیکٹ چیک: پی ڈی ایم کے دور میں 2 آرڈیننس اور 76 قوانین منظور ہوئے
فیکٹ چیک: پی ڈی ایم کے دور میں 2 آرڈیننس اور 76 قوانین منظور ہوئے

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے

رابطہ کریں۔