22 ستمبر ، 2023
امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے لیے 32 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کے فوجی امدادی پیکج کی منظوری دینے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے 21 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں امریکی ہم منصب سے ملاقات کی۔
اس فوجی امداد کے تحت امریکا کی جانب سے یوکرین کو فضائی دفاع میزائل، HIMARS راکٹ، ایوینجر فضائی دفاعی نظام، وائر گائیڈڈ میزائل، اینٹی آرمر سسٹمز اور گولہ بارود دیا جائے گا۔
امریکا کی جانب سے چھوٹے اسلحے کے لیے 30 لاکھ سے زائد راؤنڈز بھی فراہم کیے جائیں گے۔
ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ اس پیکج کے تحت 59 لائٹ ٹیکٹیکل وہیکلز اور دیگر آلات بھی یوکرین کے حوالے کیے جائیں گے۔
یوکرینی صدر امریکا سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھی حاصل کرنا چاہتے تھے تاہم وہ اس پیکج میں شامل نہیں۔
یوکرینی صدر نے کہا کہ جو بائیڈن سے وائٹ ہاؤس میں ملنا بہت اہم تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'یوکرینی بچوں، ہمارے خاندانوں، ہمارے گھروں، دنیا کی آزادی اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے ہمارے اتحاد کو مضبوط بنانے کے لیے میں واشنگٹن آیا ہوں'۔
یوکرین کو جو اسلحہ اور سامان فراہم کیا جائے گا، اس کی ایوان نمائندگان کانگریس سے منظوری حاصل کرنا ضروری نہیں بلکہ یہ پینٹاگون کے اسٹاک سے ہنگامی بنیادوں پر یوکرین بھیجا جائے گا۔
امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس پیکج سے یوکرین کا فضائی دفاع مضبوط ہوگا جسے اس وقت روس کے تباہ کن فضائی حملوں کا سامنا ہے۔
فروری 2022 میں روس کے حملے کے بعد سے امریکا کی جانب سے یوکرین کو فوجی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور اب تک لگ بھگ 44 ارب ڈالرز کی امداد فراہم کی جاچکی ہے۔
امریکی صدر نے یوکرینی ہم منصب کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اگلے ہفتے اولین امریکی ابرامز ٹینک بھی یوکرین پہنچ جائیں گے۔
امریکا کی جانب سے 31 ٹینک یوکرین کو دینے کا وعدہ کیا گیا ہے جو اگلے سال تک پہنچائے جائیں گے۔