Time 07 اکتوبر ، 2023
پاکستان

1967 سے پہلے والے بارڈرز کے تحت خودمختار ریاست فلسطین ہونی چاہیے، وزیراعظم

پاکستان اقوام متحدہ، او آئی سی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کےمنصفانہ حل کا اعادہ کرتا ہے: دفتر خارجہ— فوٹو: فائل
پاکستان اقوام متحدہ، او آئی سی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کےمنصفانہ حل کا اعادہ کرتا ہے: دفتر خارجہ— فوٹو: فائل 

پاکستان نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

نگران وزيراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہےکہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تشدد سے دل شکستہ ہے، حالیہ واقعات مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتےہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن دو ریاستی حل میں موجود ہے، 1967 سے پہلے والے بارڈرز کے تحت قابل عمل، خودمختار ریاست فلسطین ہونی چاہیے، فلسطین کی ایسی ریاست ہو جس کا دل القدس الشریف ہو۔

 ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ، او آئی سی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کےمنصفانہ حل کا اعادہ کرتا ہے۔

دوسری جانب سابق وزیراعظم شہبازشریف نے اسرائیل پرحماس کےحملوں کو مسجد اقصیٰ اور مقدس مقامات پراسرائیلی کارروائیوں کا ردعمل قرار دے دیا۔

انہوں نے کہاکہ  آج کے واقعات سے حیران نہیں ہوں، خطے میں امن کے لیے اسرائیل کے غیر قانونی قبضے، یہودی آباد کاری، اور فلسطینیوں پرمظالم کا خاتمہ ضروری ہے۔

خیال رہے کہ آج صبح حماس نے غزہ سے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے کیے جس میں صیہونی فوجیوں سمیت 200 اسرائیلی ہلاک، ایک ہزار سے زائد زخمی اور درجنوں یرغمال بنالیے گئے۔

 اُدھر اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر فضائی حملے جاری ہیں اور اب تک کئی ٹن بارود محصور غزہ پر گرا چکا ہے۔

حماس کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 200 سے زائد فلسطینی شہید اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :