08 اکتوبر ، 2023
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی شہروں پر تباہ کن حملوں سے نہ صرف اسرائیل بلکہ پوری دنیا کوحیرت زدہ کردیا ہے۔
ہفتے کی صبح ساڑھے 6 بجے سے اتوار کی صبح تک جاری راکٹ حملوں، فائرنگ اور یرغمال بنائے جانے کی کارروائیاں جاری رہیں، جن میں 5 سو سے زائد اسرائیلی ہلاک جبکہ 16 سوسے زائد زخمی کیے گئے اور نامعلوم تعداد میں فوجی اورشہری یرغمال بنا لیے گئے ہیں۔
حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں میں فلسطینیوں کے خلاف کارروائی کے انچارج میجر جنرل نمرود الونی بھی مبینہ طورپر شامل ہیں۔
حماس کی جانب سے ’الاقصی فلڈ آپریشن‘ کا آغاز ہفتے کی صبح ساڑھے 6 بجے 5 ہزار راکٹ اسرائیل پر داغ کر کیا گیا جس سے اسرائیلی شہروں میں افراتفری پھیل گئی۔
اسرائیل میں مذہبی تعطیل کے دن کیے گئے اس حملے سے رہائشی عمارتیں تباہ ہوئیں اور لوگ جان بچانے کیلئے بھاگتے نظر آئے۔
حماس کی القسام بریگیڈ کے سربراہ نے پیغام میں کہا کہ دشمن کے اہم مقامات، ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ساڑھے 7 بجے حماس کے فائٹرسرحد پر لگی رکاوٹیں توڑتے ہوئے غزہ سے اسرائیل میں داخل ہوگئے۔
حملے میں غیرمعمولی اندازاپناتے ہوئے حماس کے کمانڈو پیراشوٹ سے بھی اسرائیل میں داخل ہوئے اور فائرنگ کرتے ہوئے فوجی اڈے کا رخ کرلیا۔
صبح 10 بجے تک فلسطینی جنگجو 3 فوجی تنصیبات میں داخل ہوچکے تھے۔ اسرائیلی فوج کے ٹینک اور گاڑیاں قبضے میں لے لی گئیں جبکہ کئی فوجیوں کو ہلاک کردیا گیا اور کئی دیگر کو اغوا کرکے غزہ منتقل کردیا گیا۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے افراد سے بعض علاقے تاحال کلئیر نہیں کرائے جاسکے۔